طالبات کی پراسرار موت، ہراسگی معاملات، 2وائس چانسلرز کی جبری رخصت
شھید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ اور لیاری یونیورسٹی کہ وائس چانسلرز کو جبری چھٹیوں پربھیج کر انکے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں دو طالبات کی پراسرار موت کے معاملے کا وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر بینظیر بھٹو یونیورسٹی لاڑکانہ کی وائس چانسلر ڈاکٹر انیلا رحمان کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا۔
ان کی جگہ وائس چانسلر کا عارضی چارج ڈاکٹر حاکم ابڑو کے حوالے کیا گیا ہے۔
شھید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں طالبہ نوشین کاظمی اور نمرتا کماری کی پراسرار ہلاکت ہوئی تھی اور معاملے کو خودکشی قرار دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ
جب کہ کچھ دن پہلے دونوں طالبات کی ڈی این اے رپورٹ آئی تھی جس میں دونوں کی موت میں ایک ہی ملزم کہ ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر اختر بلوچ کو بھی جبری رخصت پر بھیج دیا ہے اور ان کا چارج ڈاکٹر امجد سراج میمن کو دیا گیا ہے۔
وی سی اختر بلوچ کے خلاف رکن سندھ اسمبلی کو ہراساں کرنے کا الزام ہے۔
مذکورہ دونوں واقعات کی تحقیقات کے لیے ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر سعید قریشی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
یہ کمیٹی45دنوں میں دونوں وی سیز کہ خلاف انکوائری مکمل کر کہ رپورٹ وزیر اعلی سندھ کو پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے اس اقدام سے چند گھنٹے قبل ہی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ‘ڈاکٹر نمرتا، ڈاکٹر نوشین کے قتل کو انتظامیہ نے خودکشی کا نام کیوں دیا؟
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر نمرتا کماری اور ڈاکٹر نوشین کاظمی کے قتل کے خلاف کل سے سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
تنظیم کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پیر سے سندھ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا اور اگر مطالبات پر پیش رفت نہ ہوئی تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا۔
from پاکستان – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/8i3cBWr
No comments