سعودی عرب : غیرملکی شہری کاروبار میں حصہ دار کیسے بنا ؟
سعودی وزارت تجارت نے "تستر تجاری” (تجارتی پردہ پوشی) مہم کے تحت دی گئی مہلت کے دوران سعودی شہری اور مقیم غیرملکی کو کمپنی کا مشترکہ مالک بنادیا ہے۔
الاحسا میں قائم فوڈ کمپنی کی سالانہ آمدنی 30 ملین ریال سے زیادہ ہے۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت تجارت نے اتوار کو بیان میں کہا کہ فوڈ کمپنی پندرہ برس سے غیر قانونی طریقے سے کاروبار کررہی تھی، اس کا اصل مالک غیرملکی تھا اور سعودی اسے اپنے نام سے کاروبار کرا رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ اصلاح حال کے بعد کمپنی قانون کے دائرے میں آگئی ہے، اب اس کے خلاف انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون کے تحت کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تمام کمپنیوں کو مہلت ختم ہونے سے قبل قانون کے دائرے میں لانے کے لیےآگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔
شركة متخصصة في المواد التموينية بالأحساء، صححت تجارتها
إيراداتها السنوية تتجاوز 30 مليون ريال.استفادت من الفترة التصحيحية لمخالفي نظام مكافحة التستر وأصبحت أعمالها نظامية.
بادر و #صحح_تجارتك قبل انتهاء الفترة يوم الأربعاء 16 فبراير 2022
عبر: https://t.co/g2weVW5zbz pic.twitter.com/IhEBCMMXeK— وزارة التجارة (@MCgovSA) February 13, 2022
یاد رہے کہ سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی ( سعودی شہریوں کے نام پر غیرملکیوں کا کاروبار) کے لیے دی گئی مہلت 16 فروری کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد بڑے پیمانے پر تفتیشی کارروائیواں کا آغاز کیا جائے گا۔
مملکت میں موجود ایسے غیر ملکی جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہیں وہ مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے معاملات کو قانونی دائرے میں لے آئیں۔
from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/JOLEXA7
No comments