دیپالپور میں قاری کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد
صوبہ پنجاب کے علاقے دیپالپور میں ایک قاری نے اپنے طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
واقعہ حجرہ شاہ مقیم میں پیش آیا۔ طالب علم پر قاری کے تشدد کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا جب کہ تاحال مقدمہ درج نہیں ہو سکا ہے۔
بااثر ملزم کے حواریوں کا متاثرہ بچے کے والدین پر صلح کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ سال اگست میں پنجاب کے شہر حافظ آباد میں قاری کے بہیمانہ تشدد سے ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا تھا۔
سبق یاد نہ کرنے پر قاری نے دو طالب علموں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک طالب علم جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔
ذرائع کے مطابق مدرسے کی انتظامیہ کی جانب سے معاملے کو چھپانے کی کوشش کی گئی اور طالب علم کی موت کو اتفاقی حادثہ قرار دے کر تدفین کرا دی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مقتول کے چھوٹے بھائی نے واقعے کی حقیقت گھر والوں کو بتائی، ورثا کو بچے پر تشدد کا علم ہونے پر ملزمان فرار ہوگئے تھے۔
ایف آئی آر کے اندراج میں والد نے بتایا تھا کہ میرا دوسرا بیٹا بھی استاد کے مبینہ تشدد سے زخمی ہوا، زخمی بیٹے ہی نے ہمیں بتایا کہ ہم دونوں بھائیوں پر تشدد کیا گیا، جس سے بھائی جان کی بازی ہار گیا۔
from پاکستان – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/Qi385h1
No comments