Breaking News

کویت میں ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خبر

کویت

کویت سٹی : کویت میں غیرملکی کارکنوں کی شدید کمی کی روشنی میں جس کا سامنا اس وقت لیبر مارکیٹ خصوصاً دستکاروں اور دیگر پیشوں جیسے شعبوں میں کر رہی ہے۔

روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے سینئر حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ متعلقہ اتھارٹی، وزارت داخلہ کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی میں کچھ قوانین کے عمل درآمد کا مطالعہ کر رہی ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ ان قوانین سے رہائش اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد جو اس وقت کویت کے اندر مقیم ہیں کو اپنی رہائش کو قانونی شکل دینے کا موقع فراہم کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس خیال کے تحت وزارت داخلہ کو ان کارکنوں کو ان کے حالات کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ایک رعایتی مدت دینے کی ضرورت ہے جیسا کہ وزارت کی جانب سے خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے فروری 2020 میں ملک چھوڑنے کی آخری تاریخ کا فیصلہ آیا تھا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ طریقہ کار اقامہ خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کی رہائشی حیثیت کو درست کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا جو بہت سے پیشوں اور شعبوں میں موجودہ کمی کو پورا کریں گے۔

وزارت داخلہ کے اندازے کے مطابق اس وقت ملک میں اقامتی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تقریباً 130,000غیرملکی افراد مقیم ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ رعایتی مدت کے اختتام کے بعد تمام خطوں میں وسیع فیلڈ مہم شروع کی جائے گی تاکہ ان تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جاسکے جو اپنی رہائشی حیثیت کو قانونی نہیں کرتے۔

انہیں دوبارہ ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ اس وژن کا ہدف دوہرا ہے۔

یہ خلاف ورزی کرنے والوں کے مسئلے کو حل کرنے اور مزدوروں کی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور کاروباری مالکان کو ان لوگوں سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دے گا جو اصل میں ملک میں موجود ہیں۔

توقع ہے کہ مارکیٹ ایک وسیع پیش رفت اگر وژن کو لاگو کیا جائے، خاص طور پر ہزاروں خلاف ورزی کرنے والے اور نااہل کارکنوں کی موجودگی کی روشنی میں جوغیر قانونی طور پر کام کرتے ہیں۔

جن کا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ اپنے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید، اقامہ منتقلی کے لیے سالانہ فیس اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا نہیں کرتے۔



from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/9tSwhDn

No comments