وزیراعظم ہنگری کیلیے کیا چیز ملک پر ایٹم بم گرانے کے مترادف؟
ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے کہا ہے کہ روسی تیل پر پابندی لگانا ملک پر ایٹم بم گرانے کے مترادف ہی ہوگا۔
ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے یورپی کمیشن کی جانب سے روسی تیل کی درآمدات کو مرحلہ وار بند کرنے کے منصوبے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی پابندی ان کے ملک کی معیشت پر “ایٹم بم گرانے” کے مترادف ہوگی۔
سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ہنگری وزیراعظم اوربان نے دعویٰ کیا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے پہلے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ توانائی سے متعلق کسی بھی بلاک کے وسیع اقدامات کو ہر ملک کی انفرادی صورت حال کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ یورپی کمیشن کی طرف سے روسی تیل کے بارے میں تازہ ترین تجویز نے “خواہ اپنی مرضی سے یا ناخوشی سے، اس سخت جدوجہد والے یورپی اتحاد پر حملہ کیا ہے۔
اوربان نے نشاندہی کی کہ سمندری بندرگاہوں والے ممالک کہیں زیادہ فائدہ مند پوزیشن میں ہیں، کیونکہ وہ نسبتاً آسانی کے ساتھ جہاز کے ذریعے فراہم کیے جانے والے جیواشم ایندھن کی طرف جا سکتے ہیں جبکہ ہنگری جیسی لینڈ لاکڈ قومیں مکمل طور پر پائپ لائنوں پر انحصار کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہنگری کی طرف جانے والی پائپ لائن روس سے شروع ہوتی ہے لہٰذا بوڈاپیسٹ ان حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے یورپی یونین کے کسی بھی منصوبے کو قبول نہیں کرے گا۔.
from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/fuEeinI
No comments