پولیو وائرس پھر امریکا پہنچ گیا
پولیو وائرس امریکا بھی پہنچ گیا ہے، محکمہ صحت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ مین ہٹن کے شمال میں راک لینڈ کاؤنٹی میں پولیو کا کیس رپورٹ ہوا ہے۔
مین ہٹن کے شمال میں راک لینڈ کاؤنٹی میں پولیو کا کیس رپورٹ ہونے کے بعد راک لینڈ کاؤنٹی کے کمشنر برائے صحت کا کہنا ہے کہ پولیو کا کیس رپورٹ ہونے کے بعد صورتِ حال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے حکام کے مطابق امریکا میں 1979 سے پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا، تاہم ماضی میں یہ وائرس پولیو کے شکار مسافروں کے ذریعے ملک میں لایا گیا تھا۔
RCDOH will have two polio vaccination clinics at the Pomona Health Complex
NEW CITY, NY – County Executive Ed Day and County Health Commissioner Dr. Patricia Schnabel Ruppert encourage residents who are unvaccinated, have not completed the poliohttps://t.co/hIgsXrtv1I
— Rockland News (@rocklandnews) July 21, 2022
دوسری جانب نیویارک کے پانی میں بھی پولیو وائرس کی موجود کا انکشاف ہوا ہے جس سے سینکڑوں افراد کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر نیویارک کی کاؤنٹی کے فضلات والے پانی میں پولیو کا وائرس ملا ہے جس کے باعث وہاں میں پولیو وائرس کے انفیکشن کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ متعلقہ افسران نے جون جولائی میں آرینج کاؤنٹی کے دو الگ الگ علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا پتہ لگایا تھا جو کہ نیو یارک شہر سے تقریباً ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے جب کہ گزشتہ ماہ راک لینڈ کے فضلات والے پانی میں بھی وائرس کا پتہ چلا تھا۔
نیویارک کے افسران نے کہا ہے کہ پولیو والے پانی سے پولیو وائرس پھیلنے کا امکان کم ہے لیکن یہ ناممکن نہیں ہے، اسی لیے پانی کی وائرس میں موجودگی تشویشناک ہے کیونکہ اس سے سینکڑوں افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔
اسی حوالے سے ریاست کی ہیلتھ کمشنر ڈاکٹر میری بیسیٹ کا بھی کہنا ہے کہ نیویارک کے لوگوں کو پتہ ہونا چاہے کہ لقوہ زدہ پولیو کے ہر معاملے میں سینکڑوں دیگر لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔ نئے ویسٹ واٹر (فضلات والے پانی) کے نتائج کی بنیاد پر محکمہ اسے ایک ممکنہ پھیلاؤ تسلیم کر رہا ہے۔ اعداد و شمار کو دیکھ کر ہم مانتے ہیں کہ نیویارک پولیو کے خطرے کی زد میں ہے۔
تاہم جو افراد پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے لگوا چکے ہیں ان کے اس وائرس سے متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔ امریکا کی 90 فیصد آبادی ویکسینیٹڈ ہے کیونکہ یہاں پرائمری اسکول جانے سے قبل یہ ٹیکا لگوانا پڑتا ہے جو زندگی بھر اس وائرس سے تحفظ فراہم کرتاہے اور اس کے بعد کسی بھی شخص کو پولیو سے بچاؤ کی بوسٹر ڈوز لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
تشویش کی بات یہ ہے کہ جن علاقوں میں یہ وائرس پایا گیا ہے وہاں صورتحال مختلف ہے۔ آرینج کاؤنٹی میں 59 فیصد آبادی ویکسینیٹد ہے جب کہ راک لینڈ میں صرف60 فیصد لوگوں کو پولیو سے بچاؤ کی خوراک دی گئی ہے۔ اسی لیے متعلقہ افسران وہاں کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ پولیو سے تحفظ کا ٹیکا لگانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/3AryogI
No comments