فضائی دہشت گردی کے مشہور واقعے لاکربی کیس کے ملزم پر 34 سال بعد فرد جرم عائد
واشنگٹن: فضائی دہشت گردی کے مشہور واقعے لاکربی بم دھماکا کیس کے ملزم لیبیا کے باشندے ابو اجیلا محمد مسعود پر 34 سال بعد فرد جرم عائد کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق دسمبر 1988 میں اسکاٹ لینڈ کے شہر لاکربی کے اوپر پین ایم کی پرواز 103 کو تباہ کرنے والے ملزم ابواجیلا محمد مسعود کو پہلی بار واشنگٹن ڈی سی کی ایک وفاقی عدالت میں پیش کر دیا گیا، جہاں ان پر باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی گئی۔
لاکربی طیارہ دھماکے میں 270 مسافر ہلاک ہو گئے تھے، جن میں 190 مسافر امریکی تھے۔
طیارے کا ملبہ لاکربی نامی قصبے پر گرا تھا، امریکا نے لاکربی بم دھماکے کا ذمہ دار لیبیا کے صدر معمر قذافی کو قرار دیا تھا، وکلا کا کہنا ہے کہ ملزم کو اس کی عمر کے باعث سزائے موت ہونے کا امکان کم ہے۔
عدالت نے مقدمے کی اگلی سماعت 27 دسمبر کو مقرر کر دی۔
بی بی سی کے مطابق مسعود کے خلاف لگائے گئے الزامات میں ’طیارے کو بم سے اڑانے کے نتیجے میں اموات‘ شامل ہے، جس میں سزائے موت، عمر قید اور ڈھائی لاکھ ڈالر تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکتی ہیں۔ تاہم وفاقی استغاثہ نے کہا کہ وہ اس مقدمے میں سزائے موت کا تقاضا کرنے کا رادہ نہیں رکھتے کیوں کہ جرم کے ارتکاب کے سال یہ سزا آئینی طور پر دستیاب نہیں تھی۔
سفید داڑھی والے ابو اجیلا محمد مسعود نے عدالت پیشی کے موقع پر بہت کم بات کی، انھوں نے مترجم کے توسط سے جج کو بتایا کہ ’مجھے فلو ہے اور میں نے کچھ دوائیں لی ہیں۔‘
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/atDPflR
No comments