Breaking News

دنیا میں ایک اور مشترکہ کرنسی متعارف کرانے پر غور شروع

یورپی ممالک کی مشترکہ کرنسی یورو کی طرز پر شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک نے بھی مشترکہ کرنسی پر غور شروع کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس میں منعقدہ ایک بین الاقوامی فورم میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کی اپنی ایک مشترکہ کرنسی پر شروع کرنے کے معاملے پر بات کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع روس کی مسلم اکثریتی ریاست باشکرستان کے درالحکومت اوفا میں منعقدہ انٹرنیشنل بزنس ویک فورم میں بشکرستان کی حکومت کے وزیر اعظم آندرے نذروف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کی مشترکہ کرنسی بنانے کے موضوع پر بین الاقوامی کاروباری ہفتہ میں بحث شروع کرنے کی تجویز دی ہے۔

فورم میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اناتولی گیناڈیوچ نے کہا ہے کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے۔ پیشہ ورانہ اور بزنس کمیونٹی کی طرف سے اس حوالے سے مطالبہ کیا جا رہا ہے اور بہت سے لوگ اس اہم سوال پر منظم طور پر لائحہ عمل اپنانے کی درخواست کے ساتھ مجھ سے رابطہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مشترکہ کرنسی کی تجویز کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ابتدائی طور پر قابل ماہرین کو شامل کرنے کا وعدہ کیا جو اس فورم کی بحث میں حصہ لیں گے۔

اناتولی گینا ڈیوچ کا کہنا تھا کہ ہم نہ صرف نبض پر انگلی رکھنے کے لیے تیار ہیں، بلکہ رجحان میں رہنے کے لیے معیشت پر دباؤ کی پیمائش کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

انٹرنیشنل بزنس ویک کے پروگرام میں شامل 54 کاروباری تقریبات میں اسلامی بینکاری اور فنانس کا موضوع بھی شامل ہے۔

آندرے نذروف نے یقین دلایا کہ 55 ویں مباحثے کے پروگرام جو ایس سی او ممالک کی کرنسی کی بحث کے لیے وقف ہے۔ اس میں ہم اسے منظم کریں گے۔

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم یوریشیائی ممالک پر مشتمل سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے جس کو 2001 میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے تشکیل دیا تھا۔ اب پاکستان اور بھارت میں شمولیت کے بعد تنظیم کے مستقل رکن ممالک کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔



from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/pj6KltZ

No comments