ایمبولینس سروسز چلانے کے لیے برطانوی حکومت نے فوج طلب کر لی
لندن: ایمبولینس سروسز چلانے کے لیے ہڑتالوں کے آگے بے بس برطانوی حکومت نے فوج طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایمبولینس اور بارڈر فورس کی ہڑتال کے سبب حکومتِ برطانیہ نے فوج اور دیگر سرکاری ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
کرسمس پر 12 سو فوجیوں کے علاوہ ایک ہزار دیگر سرکاری ملازمین فرنٹ لائن پر کام کرتے ہوئے ہڑتالی کارکنان کی جگہ ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
بی بی سی کے مطابق تقریباً 1,200 فوجی اور 1,000 سرکاری ملازمین کو کرسمس کے موقع پر ہڑتال کرنے والی ایمبولینس اور بارڈر فورس کے عملے کی جگہ سنبھالنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ فوجی اہل کار عملے کے خلا کو پُر کریں گے اور فرنٹ لائن سروسز کو جاری رکھیں گے، واضح رہے کہ انگلینڈ اور ویلز میں تقریباً 10 ہزار ایمبولینس عملہ 21 اور 28 دسمبر کو تنخواہ کے تنازع پر ہڑتال کرے گا۔
دوسری طرف یونینوں کا کہنا ہے کہ فوجی عملہ ایمبولینس کا کردار ادا کرنے کے لیے تربیت یافتہ نہیں ہے، تاہم صحت کے سکریٹری اسٹیو بارکلے نے کہا ہے کہ ان کی ’نمبر ایک ترجیح‘ مریضوں کو محفوظ رکھنا ہے، فوج کو حکومت کی طرف سے ’قوم کی خدمت‘ کی ہدایت کی گئی ہے۔
لیکن مسلح افواج کے سربراہ نے خبردار کیا ہے فوجیوں کو ہڑتال کے سلسلے میں کوئی کردار ادا کرنے کے لیے طلب کرنا ٹھیک نہیں ہے، سنڈے ٹیلی گراف سے بات کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف، ایڈمرل سر ٹونی راڈاکن نے کہا ’’ہمارے پاس کوئی گنجائش نہیں، ہم مصروف ہیں، ہمیں اپنے بنیادی کردار پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔‘‘
ادھر ویلش حکومت نے کہا ہے کہ فوج کو ویلز میں ایمبولینس چلانے کے لیے نہیں کہا جائے گا۔ یاد رہے کہ مشترکہ واک آؤٹ تین اہم ایمبولینس یونینوں یونیسن، جی ایم بی اور یونائٹ نے بلایا تھا۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/dmSLAgG
No comments