غیر قانونی تارکین وطن کیلیے برطانیہ کا بڑا فیصلہ
برطانیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اپنی سر زمین تنگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہے ملک اب اس بوجھ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم رشی سنک نے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے حکومت کا 5 نکاتی منصوبہ جاری کردیا ہے۔
رشی سنک نے پارلیمنٹ میں اس 5 نکاتی منصوبے پر تقریر کرتے ہوئے پالیسی بیان دیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ہم مزید اس بوجھ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ بس اب بہت ہوگیا، غیر قانونی تارکین وطن کو برطانیہ سے واپس جانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں سے متعلق موجود قانون اور نظام اب بیکار اور فرسودہ ہو چکا ہے جس میں تبدیلیاں ناگزیر ہوگئی ہیں کیوں کہ اس قانون کی آڑ میں دشمن ریاستیں یورپی سرحدوں پر امیگریشن کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔
رشی سنک نے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے 5 نکاتی منصوبے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر انگلش چینل کو عبور کرنے والی چھوٹی کشتیوں کی نگرانی کے لیے قائم کیے جانے والے نئے یونٹ میں 700 اہلکار تفویض کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ برطانوی حکومت ایک قانون پاس کرے گی جو غیر قانونی طریقے سے انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کے یہاں آکر قیام کرنے کے حوالے سے اگلے سال کے اوائل میں تدارک کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے ایئر پورٹس کے سیکیورٹی قوانین میں بڑی تبدیلی
برطانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والوں کی منزل برطانیہ ہی ہوتی ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو غیر قانونی تارکین وطن کی اکثریت جو بیشتر ’محفوظ ممالک‘ سے ہوتے ہوئے یہاں پہنچتی ہے وہ وہاں ان محفوظ ممالک میں قیام کیوں نہیں کرتی؟
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/p2RXt5Z
No comments