چاکلیٹس میں زہریلے دھاتی اجزاء کا استعمال
دنیا بھر میں چاکلیٹس بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ہیں، چاکلیٹ آئس کریم، کیک، پیسٹری، پُڈنگ اور کینڈی میں پائی جاتی ہے، یہ کوکو کی پھلیاں، چینی اور دودھ کے بیجوں سے بنتی ہے۔
لیکن حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان چاکلیٹ بارز میں ایسی زہریلی دھاتیں موجود ہوتی ہیں جو صحت کے متعدد مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔
اس حوالے سے امریکہ میں کنزیومر رپورٹس نامی سماجی تنظیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشہور کمپنیوں کی چاکلیٹ بارز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان تمام بارز میں لیڈ (سکہ) اور کیڈمیئم نامی عناصر موجود ہیں۔
کنزیومر رپورٹس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چاکلیٹ بنانے والے ادارے 14فروری ویلنٹائن ڈے تک اپنی ڈارک چاکلیٹ مصنوعات میں لیڈ (سکہ) اور کیڈمیئم کی سطح کو ہرصورت کم کریں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں کنزیومر رپورٹس نے ہرشیز کمپنی، مونڈیلیز انٹرنیشنل انکارپوریشنز، تھیو چاکلیٹ اور ٹریڈر جوز کمپنیوں کو خطوط لکھے ہیں۔
ان خطوط میں کہا گیا ہے کہ مضرصحت دھاتوں کے استعمال سے اسے کھانے والوں کے اعصابی نظام کے مسائل، مدافعتی نظام اور گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کنزیومر رپورٹس کے مطابق ان امراض کے خطرات حاملہ خواتین اور چھوٹے بچوں کو لاحق ہونے کے زیادہ خدشات ہیں ان خطوط میں تقریباً 55ہزار درخواست گزاروں کے دستخط ہیں۔
ذرائع کے مطابق چاکلیٹ بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے ان خطوط پر تاحال کوئی جوابی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کنزیومر رپورٹس کے ماہرین کی جانب سے مشہور کمپنیوں کی 28 چاکلیٹ بارز کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ان تمام بارز میں لیڈ (سکہ) اور کیڈمیئم نامی عناصر موجود تھے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/VJouwNz
No comments