امریکا نے آخر کار بھارت میں اپنے سفیر کا اعلان کر دیا
واشنگٹن: امریکا نے آخر کار ہندوستان میں اپنے سفیر کا اعلان کر دیا، بھارت کے لیے نامزد امریکی سفیر کا نام تقریباً ڈھائی سال کی تاخیر کے بعد منظور کر لیا گیا۔
امریکی و بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ نے بھارت کے لیے ایریک گارسیٹی کا نام بہ طور سفیر منظور کر لیا، ان کا نام 52 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔ بھارت کے لیے امریکا کے سفیر کی حیثیت سے ایریک گارسیٹی کا نام ڈھائی سال قبل دیا گیا تھا، ایریک گارسیٹی لاس اینجلس کے میئر رہ چکے ہیں۔
گارسیٹی امریکی صدر جو بائیڈن کے وفاداروں میں سے ہیں، پانچ سال قبل تک وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی ابھرتی اہم شخصیات میں سے ایک تھے، لیکن پھر 9 سالہ طویل میئر شپ کے آخری سال وہ بری طرح اسکینڈلز کی زد میں آ گئے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق ایریک گارسیٹی کو اسکینڈلز کی وجہ سے بائیڈن کابینہ میں جگہ ملنا مشکل ہو گیا تھا، اسکینڈلز کی قیمت انھیں سفیر کے عہدے سے محرومی کی صورت میں ادا کرنی پڑی۔
گارسیٹی کے لیے نئی دہلی جانے کا راستہ تب کھلا جب پچھلے ہفتے امریکی سینیٹ نے ان کے معاملے پر ایک ’کلوچر‘ تحریک منظور کی۔ یہ تحریک اس وقت اختیار کی جاتی ہے جب معاملے کو ایک اعلیٰ اکثریت کی حمایت حاصل ہو اور اقلیتی ارکان اس معاملے پر مزید بحث کو محدود کر دیں، یعنی بحث کا خاتمہ کر کے ووٹنگ کی جاتی ہے اس معاملے پر۔
ایرک گارسیٹی کون ہیں؟
گارسیٹی کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ 52 سالہ گارسیٹی کی پرورش سان فرنینڈو ویلی میں ہوئی اور انھوں نے کولمبیا یونیورسٹی سے بی اے اور ایم اے کیا۔ ان کی بیوی ایمی ایلین ویک لینڈ ہیں جن سے ان کی ایک بیٹی ہے۔
انھوں نے آکسفرڈ اور لندن اسکول آف اکنامکس میں رھوڈز اسکالر کے طور پر تعلیم حاصل کی اور اوکسیڈینٹل کالج اور یو ایس سی میں پڑھایا۔ ویب سائٹ کے مطابق وہ 12 سال تک امریکی بحریہ کے ریزرو میں افسر رہے، اور وہ ایک شوقین جاز پیانسٹ اور فوٹوگرافر بھی ہیں۔
وہ 2013 میں لاس اینجلس کے میئر بنے، اور 2022 تک اس منصب پر براجمان رہے، وہ 100 برسوں میں اس شہر کے سب سے کم عمر میئر بنے تھے، اور اس کرسی کو سنبھالنے والے پہلے یہودی فرد بھی تھے۔
سیاہ فارم شہری جارج فلائیڈ کے قتل کے واقعے پر گارسیٹی نے پولیس کا دفاع کیا جس پر انھیں ہر طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا، تاہم انھیں سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب ان کے ایک معاون پر جنسی بدتمیزی کا الزام لگا اور انھوں نے معاون کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
رک جیکبز اسکینڈل کیا تھا؟
2020 میں پولیس افسر اور گارسیٹی کے باڈی گارڈ میتھیو گارزا کی طرف سے گارسیٹی کے ایک اہم معاون رک جیکبز کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ گارزا نے الزام لگایا کہ جیکبز نے انھیں نامناسب طریقے سے چھوا اور ’خراب جنسی تبصرے‘ کیے۔
اس کے بعد جیکبز تو اپنی ذمہ داریوں سے سبک دوش ہو گئے، تاہم گارسیٹی نے بارہا اصرار کیا کہ وہ مبینہ بدتمیزی کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔ لیکن ان کے مخالفین نے الزام لگایا کہ یا تو وہ الزامات کے بارے میں جانتے تھے اور ان پر کوئی کارروائی نہیں کی، یا وہ اس بات سے لاعلم تھے کہ ان کی ٹیم میں کیا چل رہا ہے۔
ہندوستان میں سفیر کے طور پر ان کی نامزدگی کو گزشتہ سال جنوری میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے منظور کیا تھا، لیکن مارچ میں امریکی ریپبلکن سینیٹر چک گراسلے نے جیکبز کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے اس پر روک لگا دی تھی۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/TxN8BPl
No comments