والدین کے ہاتھوں کمسن بچے کا بہیمانہ قتل، جج بھی آبدیدہ ہوگئے
برطانیہ میں کرسمس کے موقع پر اپنے 10 ماہ کے بچے کو بے دردی سے قتل کرنے والے والدین کو عدالت نے قصوروار ٹھیرا دیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسٹیفن بوڈن اور شینن مارسڈن نے سال 2020 میں کرسمس کے روز اپنے بیٹے فنلے بوڈن کو تشدد کے بعد قتل کر دیا تھا۔
گزشتہ روز ڈربی کراؤن کورٹ میں فنلے بوڈن قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں والدین پر قتل کا جرم ثابت ہوگیا۔ انہیں 26 مئی کو سزا سنا جائے گی۔
سماعت کے دوران والدین کمرہ عدالت میں موجود تھے جنہوں نے جرم ثابت ہونے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
فنلے بوڈن پر تشدد کی رپورٹ جب عدالت میں پیش کی گئی تو جج سمیت چار جیوری ممبر آبدیدہ ہوگئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ فنلے بوڈن کو تشدد کے بعد اس کی لاش کو نذر آتش کیا گیا، بچے کے جسم پر 130 زخمی آئے۔
فروری 2020 میں فنلے بوڈن کو پیدائش کے فوراً بعد والدین سے لے لیا گیا تھا تاہم اُسی سال کے آخری ہفتوں میں عدالت حکم پر بچے کو والدین کے حوالے کیا گیا تھا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ والدین باقاعدہ منشیات کا استعمال کرتے تھے، انہیں نے بچے کی دیکھ بھال نہیں کی۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/kBZpGP7
No comments