ایک اور یورپی ملک نے روس پر پابندیاں لگانے سے انکار کردیا
ہنگری کے بعد جارجیا نے بھی روس پر پابندیاں عائد کرنے کی مخالفت کر دی۔
جارجیا کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ روس پر پابندیاں عائد کرنے سے معیشت "تباہ” ہوگی اور جارجیا کے شہریوں کے "مفادات کو نقصان” پہنچے گا۔
روس جارجیا کے اعلی تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے کشیدہ تعلقات ہیں۔
دوحا میں قطر اکنامک فورم میں ایراکلی گریباشویلی نے کہا کہ روس کے ساتھ جارجیا کا سالانہ تجارتی ٹرن اوور "1 بلین ڈالر” سے کم ہے۔ یہ مضحکہ خیز ہے، ہے نا؟ یہ 1 بلین ڈالر روسی معیشت کو متاثر نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین روس کے ساتھ صرف چار دنوں میں اتنی تجارت کرتی ہے جتنا ہم ایک سال میں کرتے ہیں جب ہمیں روس کے خلاف پابندیاں لگانے کا کہا جاتا ہے تو یہ کہاں کی منطق ہے؟
انہوں نے 2008 کی روس-جارجیائی جنگ اور یوکرین کے تنازع پر بین الاقوامی ردعمل کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا کسی نے ہماری جنگ کی وجہ سے روس پر پابندیاں لگائیں؟ دنیا میں کسی نے رسمی ردعمل نہیں دیا تھا۔
واضح رہے کہ جارجیا نے روس کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سول ایوی ایشن کے مطابق جارجیائی ایئر ویز ہفتے سے روس کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔ اس فیصلے پر یوکرین اور یورپی یونین کی جانب سے جارجیا حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ماسکو نے گزشتہ ہفتے جارجیا کے ساتھ تعلقات میں نمایاں بہتری کے ساتھ پروازوں پر پابندی ہٹا دی تھی۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/Q9IBYA0
No comments