ویڈیو: بھارت میں مذہب کی بنیاد پر دریا بھی تقسیم
بھارت جہاں ہندو توا کی نظریاتی حامی جماعت کی حکومت ہے اور مذہبی انتہا پسندی عروج پر پہنچ گئی ہے اب وہاں دریا بھی مذہب کی بنیاد پر تقسیم ہو گئے ہیں۔
نام نہاد شائننگ بھارت کی دعویدار متعصب مودی حکومت میں بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر جتنے مظالم توڑے گئے ہیں اتنا شاید اس سے پہلے کسی دور میں نہیں ہوا ہو۔ یوں تو عیسائی، سکھ، جین سمیت دیگر تمام اقلیتیں ہندو توا کے حامی انتہا پسندوں کے نشانے پر ہیں لیکن اس کا خاص نشانہ مسلمان ہیں جن کے خلاف آئے روز کوئی نہ کوئی متعصبانہ اقدام سامنے آتا ہے۔
کبھی گائے رکشا کے نام پر بے گناہ مسلمانوں کو قتل کیا جاتا ہے تو کبھی ان کا معاشی قتل کرنے کے لیے بائیکاٹ مہم چلائی جاتی ہے۔ حجاب مخالف مہم کا نشانہ بھی مسلم دشمنی کا مظہر ہے اب تازہ ترین تعصب دریا کی تقسیم پر سامنے آیا ہے اور ہندو انتہا پسندوں نے مذہب کی بنیاد پر دریا کو بھی تقسیم کر دیا ہے۔
یہ شرمناک واقعہ اترا کھنڈ میں پیش آیا ہے جہاں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو دریائے گنگا کے گنگا گھاٹ پر آنے سے یہ کہہ کر روک دیا کہ یہاں صرف ہندو آسکتے ہیں مسلمان نہیں۔
انتہا پسندوں نے صرف گنگا گھاٹ آنے سے روکا ہی نہیں بلکہ مسلمان خواتین سے بدتمیزی بھی کی اور سب کو زبردستی علاقے سے نکال دیا۔
मक्का मदीना नॉन मुस्लिम नही जा सकता है।
तो गंगा घाट क्या पिकनिक स्पॉट है जो कोई भी मुस्लिम चला जाएगा।
ऐसे ही भगाया जाना चाहिए। pic.twitter.com/5HoH5jow0Q— अमित द्विवेदी (@Amdwiv) June 20, 2023
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/o6MRJFl
No comments