Breaking News

انڈونیشیا کا وہ قصبہ جو دھیرے دھیرے سمندر میں ڈوب رہا ہے

سمندری لہروں نے انڈونیشیا کے گاؤں ٹمبلسلوکو سے دشمنی مول لی ہے اور یہ لہریں آہستہ آہستہ پورے گائوں کو ڈبونے پرآمادہ نظر آتی ہیں۔

انڈونیشیا کے علاقے ٹمبلسلوکو کے ساحلی گاؤں جاون میں بڑھتی ہوئی لہروں نے اچھی خاصی زمین نگل لی ہے، جس نے وہاں کے رہائشیوں کو ایک نیا طرزِ زندگی اپنانے پر مجبور کردیا ہے۔

انڈونیشیا کا یہ علاقہ جو کہ بہت تیزی سے سمندر برد ہورہا ہے یہاں تقریباً 200 سے زیادہ افراد رہائش پذیر ہیں، موجودہ صورتحال سے قبل یہاں چاولوں کے سرسبز لہلہاتے کھیت ہوتے تھے مگر اب یہ علاقہ دلدلی ہوچکا ہے اور یہاں چھوٹی کشتیاں نظر آتی ہیں۔

یہ ایک خطرناک علامت ہے کہ کس طرح موسمیاتی تبدیلی ساحلی پر رہنے والوں کے لیے دنیا بھر میں پریشان کن صورتحال پیدا کررہی ہے، تھائی لینڈ میں سمندر کی بڑھتی ہوئی سطح اور موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر ایک اسکول بھی ہے جہاں اب صرف 4 طلبا ہی رہ گئے ہیں۔

49 سالہ سلکان جو کہ اسکول ٹیچر ہیں انھوں نے بتایا کہ اب صرف یادیں باقی ہیں یہاں کوئی سرگرمی نہیں بچی کیوں کہ اب یہاں لہریں آگئی ہیں۔

انڈونیشیا کے ٹیچر اس چھوٹی سی مسجد کو یاد کرتے ہوئے جو سمندر سے گھری ہوئی تھی، اسکول سے فارغ التحصیل بچوں کی ہنسی بھی ان کے ذہن میں آجاتی ہے، تاہم اب یہاں صرف دلدلی راستے موجود ہیں۔

1990 کی دہائی میں مقامی لوگوں نے ماہی گیری کے تالابوں کے لیے مینگرووز کاٹ دیے جس کے بعد ساحلی پٹی بھی سیلاب کے خطرے سے دوچار ہو گئی۔
سطح سمندر میں اضافہ، ساحلی کٹاؤ اور زمینی پانی کے بے تحاشہ اخراج کے باعث کافی زمین ڈوبن چکی ہے جس نے ٹمبلسلوکو کے رہائشیوں کی زندگیوں کو یکسر تبدیل کر دیا ہے، ٹمبلسلوکو اور اس کے آس پاس کے ڈیمک کے علاقے میں پانی پانچ کلومیٹر تک اندر آچکا ہے۔



from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/57tRImW

No comments