معمر ترین طالبہ 110 سال کی عمر میں اسکول داخل
علم حاصل کرنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں جس کو ثابت کیا سعودی خاتون نے جنہوں نے 110 سال کی عمر میں اسکول میں داخلہ لے لیا ہے۔
علم وہ انمول خزانہ ہے جو پتھر کو بھی گوہر نایاب بنا دیتا ہے کہا جاتا ہے کہ علم حاصل کرنے کی کوئی عمر نہیں یہ ماں کی گود سے گور (قبر) میں جانے سے پہلے پہلے تک کبھی بھی حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس مقولے کو نوضا القحطانی نامی خاتون نے درست ثابت کر دیا۔
سعودی عرب کے علاقے بیشہ گورنری سے تعلق رکھنے والی نوضا القحطانی کی عمر اس وقت 110 سال ہے تاہم یہ سن رسیدگی بھی ان کے علم حاصل کرنے کے جذبے کو مات نہ دے سکی اور انہوں نے ادھوری چھوڑی گئی تعلیم کو مکمل کرنے کے لیے تعلیم بالغان اسکول میں داخلہ لے لیا ہے یوں ان کا شمار دنیا کی معمر ترین طالبہ میں ہوگیا ہے۔
اس حوالے سے بیشہ گورنری کے محکمہ تعلیم نے ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ میں ویڈیو شیئر کی ہے جس میں خاتون کے بارے میں تاثراتی الفاظ تحریر کیے گئے ہیں۔
یرانہ سالی میں عموما لوگوں کو اپنی صحت کی فکر دامن گیر رہتی ہے مگر سعودی عرب ایک ایسی معمر خاتون بھی ہیں جو 110 سال کی عمر کے باوجود ادھوری چھوڑی گئی پڑھائی کو مکمل کرنے کا خواب دیکھ رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی 110 سالہ عمر نے انہیں خواندگی کے لیے چلائی جانے والے مہم میں شامل ہونے سے نہیں روکا۔ وہ پیرانہ سالی کے باوجود پڑھائی میں نہ صرف دلچسپی رکھتی ہیں بلکہ تعلیم بالغاں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کی پڑھائی کے نتائج بھی اچھے ہیں۔
اس سے قبل سعودی عرب مکہ مکرمہ کی کمشنری القنفذہ کے تعلیم بالغاں اسکول میں معمر باپ اور بیٹے کی داخلے کی خبر میڈیا کی زینت بنی تھی۔
حصول تعلیم کا شوق، باپ اور بیٹا ایک ہی اسکول میں داخل
اس حوالے سے بزرگ شہری علی بن الحربی نے بتایا کہ ’مجھے پتہ چلا تھا کہ اسکول میں سورۃ فاتحہ کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ میں صحیح طریقے سے سورۃ فاتحہ پڑھنے کے لیے اسکول آیا ہوں۔ یہاں آکر پتہ چلا کہ یہ لوگ پڑھنے اور لکھنے کی تعلیم بھی دے رہے ہیں۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/ISu4Vk3
No comments