اٹلی میں پناہ لینے والے گرفتاری سے کیسے بچ سکتے ہیں؟
روم : اٹلی کی حکومت نے ملک میں پناہ حاصل کرنے کے خواہشمند غیرملکیوں کو سہولت فراہم کی ہے جس کے تحت انہیں بطور ضمانت مخصوص رقم ادا کرنا ہوگی کہ جس سے وہ گرفتاری سے بچ سکیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اٹلی میں پناہ کے متلاشیوں کو گرفتاری سے بچنے کے لیے 4 ہزار 938 یورو ادا کرنا ہوں گے جب کہ ان کی حفاظت کی درخواست پر کارروائی کی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام بظاہر تارکین وطن کی بڑی تعداد میں آمد کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے،
حکومت نے نئے قوانین کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار افراد کی مدتِ حراست میں بھی 3 ماہ سے 18 ماہ تک کا اضافہ کردیا جائے گا۔
اس وقت اٹلی آنے والے تارکین وطن جو سیاسی پناہ کیلئے درخواست دیں وہ ملک میں کہیں بھی گھوم پھرسکتے ہیں جب تک کہ ان کی درخواست پر جائزہ لیا جائے گا۔
گزشتہ روز جاری ہونے والے حکومتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انہیں حراست کے خطرے سے بچنے کے لیے ایک قسم کی زرضمانت ادا کرنا ہوگی۔
اس وقت اٹلی میں 10 ایسے مراکز قائم ہیں جہاں تارکین وطن کو ٹھہرایا جاتا ہے لیکن ان میں صرف 619 افراد کی گنجائش ہے۔
وزیراعظم جارجیا میلونی کا کہنا ہے کہ وہ تارکین وطن کے کیمپوں کی تعداد دگنی کرنا چاہتی ہیں، ملک کے تمام 20 علاقوں میں ایک ایک کیمپ ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ اٹلی کا کئی ممالک کے ساتھ تارکین وطن کی واپسی کا معاہدہ نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے یہاں آنے والے ہزاروں تارکین وطن کو ملک بدر بھی نہیں کرسکتا۔
اطالوی وزارت داخلہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہاجرین کی تیزی سے تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس سال اب تک 132,867 تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے اٹلی پہنچے ہیں جبکہ 2022 کے اسی عرصے میں یہ تعداد
69,498تھی۔
اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی افریقہ سے کشتیوں کے ذریعے ساحل پر آنے والے لوگوں کی اکثریت ایسے تارکین وطن کی ہے جو یورپ میں بہتر زندگی کی تلاش میں آتے ہیں اور وہ سیاسی کسی پناہ کے اہل نہیں ہوتے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/6NWhRlY
No comments