متحدہ عرب امارات میں نئے لیبر قوانین کا نفاذ
ابوظبی : متحدہ عرب امارات کے نجی شعبے میں کارکنان کے مسائل و تنازعات کے فوری حل کیلئے لیبر قوانین میں ترامیم کا نفاذ یکم جنوری2024 سے ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق یکم جنوری 2024 سے متحدہ عرب امارات کے نجی شعبے میں کارکنان اپنے لیبر کے تنازعات کو تیزی سے اور زیادہ آسانی سے حل کرسکیں گے۔
پیر 18 دسمبر کو جاری وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات کے ایک اعلامیہ کے مطابق نئی قانون سازی فیڈرل ڈیکری قانون نمبر 20 آف 2023، متحدہ عرب امارات کے لیبر قانون کے آرٹیکل 54 کی جگہ لے گی۔ 2021کا 33نئے قانون کے تحت وزارت نجی شعبے میں کمپنیوں اور کارکنوں کے لیے ڈی ایچ 50ہزار سے کم کے دعوؤں کے ساتھ لیبر تنازعات پر حتمی ایگزیکٹو فیصلے جاری کرے گی۔
وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات نے اعلان میں کہا کہ نئے عمل کا مقصد صارفین کے وقت اور محنت کو بچانا، طریقہ کار کو ہموار کرنا اور دعویداروں کے لیے ان کے قانونی حقوق جمع کرنے کے عمل کو تیز کرنا ہے۔
2024میں لیبر شکایات کا حل کیسے بدل جائے گا۔
پہلے اگر کوئی ملازم یا آجر شکایت لے کر وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات تک پہنچتا تھا تو وزارت پہلے دونوں فریقوں کے درمیان خوشگوار حل کی کوشش کرتی تھی۔
اگر کوئی خوش اسلوبی سے حل نہ ہوتا تو کیس کو مجاز عدالت میں بھیجا جاتا، اب ترمیم کے ساتھ وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات کے پاس کسی بھی تنازعہ پر حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔
15دن کے اندر اپیل دائر کریں۔
نئے قانون کے آرٹیکل ون (تھری) کے مطابق جبکہ وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات کو آرٹیکل ون اور ٹو کے مطابق تنازعات پر فیصلہ جاری کرنے کا اختیار ہے، اگر کوئی بھی فریق فیصلے سے مطمئن نہیں ہے تو وہ اپیل کورٹ کے ذریعے مقدمہ دائر کرسکتے ہیں۔ یہ فیصلے کے 15 کاروباری دنوں کے اندر کیا جانا چاہیے۔
اگر لیبر تنازعات کے لیے درخواست فیڈرل ڈیکری، قانون نمبر 20 آف 2023 کے آرٹیکل ون میں بیان کردہ طریقہ کار پر عمل نہیں کرتی ہے تو عدالت کی طرف سے مقدمہ مسترد کر دیا جائے گا۔
15دن کے اندر فیصلہ
اپیل کی عدالت تین دن کے اندر سماعت کرے گی اور نئے قانون کے آرٹیکل ون (تھری) کے مطابق کیس کو 15کام کے دنوں میں حل کر دیا جائے گا۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/O72xPG6
No comments