دوران پرواز پائلٹ کی آنکھ لگ گئی، 153 مسافروں کے ساتھ پھر کیا ہوا؟
مسافروں سے بھرے طیارے میں پائلٹ کی آنکھ لگ گئی، 153 افراد کو لے جانے والی پرواز میں پائلٹ تقریباً آدھے گھنٹے تک سوتے رہے۔
انڈونیشیا کی ایئرلائن باٹک حادثے سے بال بال بچ گئی۔ ہوائی جہاز اس وقت اپنے طے شدہ پرواز کے راستے سے ہٹ گیا جب مبینہ طور پر پائلٹ اور کو پائلٹ دونوں کاک پٹ میں 28 منٹ تک خواب خرگوش کے مزے لیتے رہے۔
جہاز میں سوار 153 مسافروں کی موجودگی کے باوجود پائلٹس نے اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برتی، اگرچہ طیارہ بالآخر بحفاظت لینڈ کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
حکام نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں یہ واقعہ 25 جنوری کو پیش آیا تھا جب طیارہ جنوب مشرقی سولاویسی سے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ جا رہا تھا۔
فضائی راستے سے ہٹ کر پروازکرنے کی صورت میں ایک ہوائی جہاز کے دوسرے سے ٹکرانے کا خطرہ ہوتا ہے، جس کے نتائج نہایت تباہ کن ہوتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک پائلٹ نے طیارے کو اڑانے سے ایک رات پہلے مناسب طریقے سے آرام نہیں کیا تھا۔ پرواز کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد کپتان نے اپنے سیکنڈ ان کمانڈ سے آرام کی اجازت طلب کی تھی۔
پائلٹس اور کو پائلٹس کے لیے پرواز کے دوران آرام کرنا ایک عام سی بات ہے جبکہ کچھ طیاروں کے کاک پٹ میں بستر بھی ہوتے ہیں۔ تاہم اس واقعے میں کو پائلٹ خود بھی سو گیا۔
اس دوران جکارتہ کے ایریا کنٹرول سینٹر نے طیارے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انھیں کوئی جواب نہیں ملا۔ آخری ریکارڈ شدہ ٹرانسمیشن کے 28 منٹ بعد، پائلٹ بیدار ہوا۔
پائلٹ نے بیدار ہونے پر دیکھا کہ کو پائلٹ بھی سو رہا تھا اور ایئربس اے 320 طیارہ اپنے پرواز کے راستے پر نہیں تھا۔ تاہم فوراً ہی اس نے پرواز کا راستہ درست کیا۔
باٹک ایئر کو اس واقعے کے بعد انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ کی طرف سے سختی سے سرزنش کی گئی ہے۔
باٹک ایئر نے کہا کہ دونوں پائلٹس کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ تفتیش کاروں نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر بتایا کہ دونوں پائلٹس انڈونیشین تھے، ان کی عمریں 32 اور 28 سال تھیں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/GuRbr7N
No comments