بھارتی ووٹرز کی پریشانی کیا ہے؟
مہنگائی اور بےروزگاری سے پریشان بھارتی ووٹرز نے نوکریوں اور قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سروے کے مطابق بے روزگاری اور مہنگائی ہندوستانی ووٹروں کی بنیادی تشویش ہے۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی عالمی ترقی کے فوائد اس کے 1.4 بلین لوگوں کے لئے یکساں طور پر نہیں پھیلے ہیں کیونکہ مودی کے مقامی مینوفیکچرنگ کو پچھلے 10 سالوں میں بڑھانے کے باوجود ملازمتوں کی تخلیق اب بھی ایک چیلنج ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارت میں 19 اپریل کو سات مرحلوں پر مشتمل عام انتخابات میں ووٹنگ شروع ہو رہی ہے جس میں مودی کے آسانی سے جیتنے کی امید ہے اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔
ہندو اخبار نے کہا کہ لوک نیتی-سی ایس ڈی ایس کے ذریعہ سروے کیے گئے 10,000 ووٹروں میں سے 27 فیصد کی بنیادی تشویش بے روزگاری تھی اور بڑھتی ہوئی قیمتیں 23 فیصد پر دوسرے نمبر پر آئیں۔
مودی کی دوسری مدتِ حکومت میں قریباً دو تہائی، یا سروے کرنے والوں میں سے 62 فیصد نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں ملازمتیں تلاش کرنا زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔
بیروزگاری کی شرح 2022/23 میں بڑھ کر 5.4 فیصد ہوگئی جو کہ مودی کے اقتدار میں آنے سے پہلے 2013/14 میں 4.9 فیصد تھی اور 15 تا 29 سال کی عمر کے تقریباً 16 فیصد شہری نوجوان غریبوں کی وجہ سے 2022 اور 23 میں بے روزگار رہے۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مہارت اور معیاری ملازمتوں کی کمی۔
کم از کم 48 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ مندر ایک ہندو شناخت کو مضبوط کرے گا لیکن ایک بہت بڑی اکثریت 79 فیصد نے کہا کہ ہندوستان تمام مذاہب کے شہریوں کا ہے نہ صرف ہندوؤں کا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/t6i5vx3
No comments