اسرائیلی حملوں میں مصنوعی ذہانت پر اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
یواین سیکریٹری جنرل انتونیو گودریس نے اسرائیلی حملوں میں مصنوعی ذہانت سے اہداف کی شناخت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زندگی اور موت کے فیصلےکمپیوٹر الگورتھم پر نہیں چھوڑے جا سکتے۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے استعمال سے ہونے والی تباہی پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت فلسطینیوں کیلئے موت اور تباہی لےکر آئی، فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کا کوئی جواز نہیں۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں، غزہ میں امداد کے دروازے بند کر کے فاقہ کشی کے دروازے کھولےگئے غزہ میں آج بچے خوراک اور پانی کی کمی سے مررہے ہیں۔
گودریرس نے اس ہفتے سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی جانب سے "غلطیوں” کے اعتراف پر کہا کہ ضروری مسئلہ یہ نہیں ہے کہ غلطیاں کس نے کی ہیں؟ یہ فوجی طریقہ کار ہے جو ان غلطیوں کو بار بار بڑھنے کی اجازت دیتا ہے ان ناکامیوں کو دور کرنے کے لیے آزادانہ تحقیقات اور بامعنی تبدیلی کی ضرورت ہے۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق ایک واضح سیکورٹی لیپس کے بعد اسرائیل کے یونٹ 8200 کی قیادت کرنے والے کمانڈر کی شناخت یوسی سرییل کے نام سے ہوئی ہے جو دنیا کی سب سے طاقتور نگرانی ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بمباری کی مہم کے اہداف کی شناخت کے لیے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ایک غیرتجربہ شدہ اور نامعلوم ڈیٹا بیس کے استعمال کی اطلاع نے انسانی حقوق اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو پریشان کر دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ "جنگی جرائم” کے مترادف ہو سکتا ہے۔
سریئل آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) سے چلنے والے سسٹمز کا وکیل ہے جسے اسرائیلی فوج نے غزہ پر چھ ماہ کی جنگ کے دوران پیش کیا ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/rWaqKuC
No comments