اسرائیل کیخلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر حماس کا ردعمل
فلسطین کی مزاحمتی حماس نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف اسرائیل کو رفح پر حملے روکنے کا حکم دینا کافی نہیں ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس رہنما باسم نعیم نے اپنے ردعمل میں کہا کہ غزہ میں نسل کشی روکنے کیلیے سلامتی کونسل کو مزید کام کی ضرورت ہے، غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت و حشیانہ اور خطرناک ہے۔
باسم نعیم نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل عالمی عدالت کے فیصلے پر فوری عملی اقدامات کرے، عملی اقدام سے صہیونی ریاست کو فیصلے پر عمل درآمد پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔
حماس رہنما نے کہا کہ عدالت کابین الاقوامی تفتیشی ٹیم کو غزہ میں تحقیقات کی اجازت کا خیر مقدم کرتے ہیں، حماس نے تحقیقاتی کمیٹیوں کے ساتھ تعاون کا عہد کیا ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کیا کہا؟
آئی سی جے صدر نواف سلام نے رفح میں انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو رفح پر حملہ نہ کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے حملے روکنے اور تحقیقات کا فیصلہ 13-2 کی اکثریت سے سناتے ہوئے حکم دیا کہ غزہ میں نسل کشی کی تحقیقات کروائی جائیں اور یہ تحقیقات اقوام متحدہ کرے۔
فیصلے میں اسرائیل کو حکم دیا گیا کہ وہ غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اپنی جارحیت کو فوری طور پر روک دے اور بین الاقوامی تفتیش کاروں کو تفتیش کیلیے انکلیو میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔
رفح کراسنگ کو بنیادی خدمات اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کیلیے کھولنے کا بھی حکم دیا گیا۔ آئی سی جے نے اسرائیل سے کہا کہ وہ ایک ماہ کے اندر عدالت کو اس کے حکم کردہ اقدامات کو لاگو کرنے میں پیش رفت کے بارے میں رپورٹ کرے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/LFN58Kl
No comments