اسرائیل نے امریکی میڈیا کو بھی نہ چھوڑا
اسرائیل میں میڈیا قانون کی مبینہ خلاف ورزی پر امریکی نیوز ایجنسی کا سامان ضبط کر لیا گیا۔
حکام نے جنوبی اسرائیل میں خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کا ایک کیمرہ اور نشریاتی سامان قبضے میں لے لیا ہے جس میں نیوز آرگنائزیشن پر الجزیرہ کو تصاویر فراہم کر کے میڈیا کے ایک نئے قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔
قطری ملکیت والا میڈیا نیٹ ورک اور سیٹلائٹ چینل الجزیرہ ان ہزاروں کلائنٹس میں شامل ہے جو اے پی اور دیگر نیوز تنظیموں سے لائیو ویڈیو فیڈ وصول کرتے ہیں۔
اے پی نے اس اقدام کی مذمت کی اور حکومت پر حال ہی میں منظور شدہ غیر ملکی میڈیا قانون کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔
اے پی میں کارپوریٹ کمیونیکیشن کے نائب صدر لارین ایسٹون نے کہا کہ ایسوسی ایٹڈ پریس سخت ترین الفاظ میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے ہماری دیرینہ لائیو فیڈ کو بند کرنے کے اقدامات کی مذمت کرتا ہے جس میں غزہ کے حالات کو دکھایا گیا ہے اور اے پی کا سامان ضبط کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے ملک میں الجزیرہ کے آپریشنز کو بند کرنے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا ہے، وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ الجزیرہ نیٹ ورک کے خلاف احکامات ’’فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔‘‘
اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کی آواز دبانے کے لیے دنیا کو نیتن یاہو حکومت کی بربریت اور حقائق سے مسلسل واقف رکھنے والے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/35WvdZq
No comments