زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کی تعداد 57 ہوگئی
بھارت میں کچی زہریلی شراب پینے سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 57 تک جا پہنچی جبکہ 117افراد اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو میں درجنوں افراد اسپتالوں میں داخل ہیں، گزشتہ روز تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا تھا کہ مقامی طور پر تیار کردہ اس غیر قانونی شراب میں زہریلی میتھانول کی آمیزش پائی گئی جو ہلاکتوں کا سبب بنی۔
خبر کے مطابق گزشتہ ہفتے جنوبی ریاست تامل ناڈو کے ضلع کالا کوریچی میں سینکڑوں لوگوں نے مقامی طور پر تیار کردہ شراب پی جس میں میتھانول ملایا گیا تھا۔ بھارت میں ہر سال سینکڑوں لوگ گلی محلوں میں تیار کی جانے والی سستی الکحل پینے سے مرجاتے ہیں۔
ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد پولیس بھی حرکت میں آگئی اور کچی شراب بیچنے والے 4 افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 200 لیٹر الکوحل برآمد کرلیا ہے جب کہ واقعے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے 10 افسران کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال مشرقی بھارتی ریاست بہار میں بھی زہریلی شراب نے کم از کم 27 افراد کی جان لے لی تھی جبکہ 2022 میں گجرات میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ضلع کالاکوریچی میں غریب مزدور باقاعدگی سے پلاسٹک کے تھیلوں میں شراب خریدتے تھے جس کی قیمت 60 روپے تھی جسے پینے کے بعد وہ کام پر جاتے تھے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/p8DlIs5
No comments