ٹرمپ پر حملہ کرنے والے کی گاڑی سے دھماکا خیز مواد مل گیا
امریکا کی ریاست پنسلوینیا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ہلاک حملہ آور کی گاڑی اور گھر سے دھماکا خیز مواد مل گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی ہر پہلو سے تحقیقات کر رہے ہیں اور اب اس میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک حکام نے بتایا کہ حملہ آور گاڑی میں دھماکا خیز مواد بھی لے کر آیا تھا جبکہ تھامس میتھیو کروکس کے گھر سے بھی باردوی مواد برآمد ہوا ہے۔
حکام نے بتایا کہ مشکوک حرکات پر سکیورٹی نے حملہ آور کی نشاندہی کر لی تھی، سیکرٹ سروس کو بھی میتھیو پر نظر رکھنے کا کہا گیا لیکن وہ جلسہ گاہ میں داخل نہیں ہوا بلکہ اس نے گاڑی جلسہ گاہ کے میدان سے دور پارک کی اور ایک چھت پر سے سابق صدر کو نشانہ بنایا۔
اس سے قبل دو ایسے عینی شاہدین کا بیان سامنے آیا جو ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں ان کے بالکل قریب موجود تھے۔
بین میسر نامی عین شاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ میں حفاظتی باڑ کی طرف کھڑا تھا اور ایک شخص کو قریبی عمارت کی چھت پر ایک طرف سے دوسری جانب مشکوک حرکت کرتے دیکھا۔
انہوں نے بتایا کہ عمارت تقریباً 200 سے 250 گز کے فاصلے پر تھی اور میں نے مشکوک شخص کے بارے میں سکیورٹی افسر کو اطلاع دی تھی۔
بین میسر نے بتایا کہ جب میں افسر کو مطلع کر کے اپنی جگہ پر لوٹا تو پیچھے سے فائرنگ شروع ہوگئی اور ہر کوئی ادھر اُدھر بھاگنے لگا۔
بٹلر نامی عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ میں باڑ کی طرف موجود تھا تو میری نظر امریکن گلاس ریسرچ بلڈنگ کی چھٹ پر پڑی جہاں ایک شخص ہتھیار لیے بیٹھا تھا۔
شہری نے بتایا کہ میں فائرنگ سے تقریباً 20 منٹ پہلے چل کر باڑ کے ساتھ کھڑا ہوگیا تھا، تھوڑی دیر بعد فائرنگ شروع ہوگئی اور کھلبلی مچ گئی، میں نے دیکھا وہ شخص ایم 16 لیے بیٹھا تھا اور اس کی بندوق کا نشانہ ڈونلڈ ٹرمپ پر تھا۔
بٹلر نے بتایا کہ سیکرٹ سروس کے اہلکاروں نے بعد میں حملہ آور کے سر پر گولیاں ماریں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/UFIeoPv
No comments