Breaking News

ڈونلڈ ٹرمپ کو استثنیٰ کیسے دیا؟ جو بائیڈن نے سپریم کورٹ کے حوالے سے بڑی آئینی ترامیم کا اعلان کر دیا

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے سپریم کورٹ میں بڑی تبدیلیوں کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر جو بائیڈن امریکی سپریم کورٹ کے ججوں کے لیے میعاد کی حدیں اور ایک قابل نفاذ اخلاقیاتی کوڈ کا مطالبہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس کے تحت ہائی کورٹ اور اس کے کام کرنے کے طریقے میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔

اس حوالے سے اپنی تجاویز وہ آئندہ چند ہفتے میں پیش کریں گے، تجاویز میں ججوں کے عہدے کی معیاد مقرر کیا جانا اور اخلاقی قدروں پر لازمی عمل شامل ہوگا، صدر بائیڈن نے تجاویز پر آئینی ماہرین اور اراکین کانگریس سے صلاح مشورے بھی مکمل کر لیے ہیں۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کا یہ مجوزہ منصوبہ سپریم کورٹ کو ڈرامائی طور پر تبدیل کر دے گا، تاہم ان تجاویز کو کانگریس کی منظوری درکار ہوگی۔ کہا جا رہا ہے کہ ان تجاویز کے نفاذ کے لیے یا تو آئینی ترمیم یا کانگریس کی کارروائی درکار ہوگی، اور یہ دونوں راستے موجودہ سیاسی ماحول میں ناممکن دکھائی دیتے ہیں۔ ماضی وہ بائیڈن خود سپریم کورٹ میں کسی بھی تبدیلی کے مخالف رہے ہیں۔

طالبان یقینی بنائیں افغان سرزمین سے دہشتگرد حملے نہ ہوں، امریکا

جو بائیڈن اس آئینی ترمیم پر بھی غور کر رہے ہیں کہ صدر اور آئینی عہدوں پر موجود دیگر شخصیات کو حاصل وسیع تر استثنیٰ بھی ختم کر دیا جائے۔

صدر بائیڈن نے ٹرمپ کو آفیشل ایکٹ کے معاملے پر استثنیٰ کے عدالتی فیصلے پر کڑی تنقید کی تھی اور عدالتی فیصلے کو قانونی اصولوں پر حملہ اور قانون کی حکمرانی پر ضرب قرار دیا تھا۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/RVpA62f

No comments