Breaking News

نئے اسلامی سال کا آغاز پر غلاف کعبہ تبدیل، روح پرور ویڈیو دیکھیں

سعودی عرب میں نئے اسلامی سال کا آغاز ہونے پر ایک پروقار تقریب میں خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل کر دیا گیا۔

سعودی عرب میں نئے ہجری (اسلامی) سال کا آغاز ہوگیا۔ نئے سال کے آغاز کے اعلان کے ساتھ ہی مسجد الحرام میں خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل کر دیا گیا۔

اخبار 24 کے مطابق حرمین شریفین کے امور کی جنرل اتھارٹی نے نئے سال کے آغاز پر غلاف کعبہ کو تبدیل کر دیا۔ اس حوالے سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جو رات بھر جاری رہی۔ اس دوران کعبۃ اللہ سے پرانا غلاف اتار کر نیا غلاف چڑھایا گیا۔

اس عمل میں 159افراد پر مشتمل تکنیکی ماہرین اور کاریگروں نے حصہ لیا۔ روح پرور مناظر، غلاف کی تبدیلی کے دوران بھی کعبہ کا طواف جاری رہا۔

 

اس سے قبل کسوہ فیکڑی سے نیا خلاف کعبہ 13 کلو میٹر لمبے ٹریلر کے ذریعے مسجد الحرام مکہ مکرمہ منتقل کیا گیا۔

غلاف کعبہ کی تیاری میں 670 کلو گرام خام ریشم اور 120 کلو گرام سونے کا دھاگا استعمال کیا گیا۔ اس کا وزن 1350 کلو گرام اور یہ 98 سینٹی میٹر چوڑا اور 14 میٹر اونچا ہے۔

مکہ مکرمہ میں کنگ عبدالعزیز کمپلیکس برائے مقدس کعبہ کسوہ میں 200 سے زیادہ کاریگر اور منتظم غلاف کعبہ کو تیار کرتے ہیں۔

نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور ستار الباب پر مشتمل ہے۔ غلاف کعبہ تبدیلی کے تمام عمل کے دوران ہر ایک حصے کو علیحدہ علیحدہ کعبہ کے بالائی حصے پر لایا جاتا ہے جہاں سے پھر انہیں اتارا جاتا ہے اور پچھلا غلاف اتار لیا جاتا ہے۔ یہ عمل چار مرتبہ باری باری دہرایا جاتا ہے جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے۔

غلاف کعبہ کے کپڑے کی پانچ مختلف حصوں میں سلائی کے بعد اس کے زیریں حصے کو سونے کا پانی چڑھے تانبے کے 60 کڑوں کے ذریعے جوڑا جاتا ہے۔ شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے لگ بھگ 670 کلوگرام ریشم کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔

غلاف کعبہ کو قرآنی آیات سے سجایا جاتا ہے جنہیں سونے اور چاندی کے دھاگوں سے بُنا جاتا ہے۔ اس عمل میں 120 کلوگرام سونا اور 100 کلوگرام چاندی استعمال ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ (کِسوۃ) ہر سال حج کے دوران 9 ذوالحج کی صبح کو حجاج کے میدان عرفات روانہ ہونے کے بعد تبدیل کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ سال سے غلاف کعبہ کی تبدیلی کی سالانہ تقریب نئے اسلامی سال کے پہلے دن ہوتی ہے۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/15JTAMO

No comments