Breaking News

بھارت: عصمت دری میں ملوث ملزم کو پھانسی دینے کا بل منظور

بھارت کی ریاست مغربی بنگال کی اسمبلی نے متفقہ طور پر ’اپراجیتا‘ بل منظور کر لیا جس کا مقصد عصمت دری اور اس سے متعلق جرائم کے خلاف قوانین کو مضبوط بنانا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کولکتہ میں ڈاکٹر خاتون کی عصمت دری اور قتل کے بعد مغربی بنگال کی اسمبلی مرکزی قوانین میں ترمیم لانے والی پہلی اسمبلی بن گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بل کو تاریخی اور ماڈل قرار دیتے ہوئے اسے مقتولہ ڈاکٹر کو ڈیڈیکیٹڈ کیا۔ بل (ویسٹ بنگال کریمنل لاز اینڈ ترمیم) 2024 عصمت دری اور دیگر جنسی جرائم کے مرتکب ملزمان کیلیے سزائے تجویز کرتا ہے۔

اسمبلی اجلاس کے دوران ممتا بنرجی نے موجودہ مرکزی قانون سازی میں خلاء کو ختم کرنے کے بل کی صلاحیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عصمت دری انسانیت کے خلاف ایک لعنت ہے اور ہمیں ایسے مظالم کو روکنے کیلیے سماجی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ گورنر سی وی آنند بوس سے بل کی فوری منظوری کیلیے بات کریں۔

بل میں کیا ہے؟

خواتین کو ہراساں کرنے اور عصمت دری کے مقدمات میں سخت ترین سزا دی جاتی ہے۔

POCSO ایکٹ کی دفعات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔

اگر عصمت دری کی متاثرہ کی موت واقع ہو جائے یا انہیں دماغی نقصان پہنچے تو ملزم کیلیے سزائے موت ہے۔

بل کے تحت اپراجیتا ٹاسک فورس قائم کی جائے گی جس میں ابتدائی رپورٹ آنے کے 21 دن کے اندر سزا دی جائے گی۔

ان راستوں کا احاطہ کیا جائے گا جن پر نرسیں اور خواتین ڈاکٹر سفر کرتی ہیں۔ اس کیلیے ریاستی حکومت نے 120 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔

ہر جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔

رات کو کام کرنے والی خواتین کو مکمل سکیورٹی دی جائے گی۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/zjoPEy8

No comments