Breaking News

مٹی نہ کھلانے پر بیوی نے خلع مانگ لی، عجیب و غریب مقدمہ

قاہرہ : میاں بیوی کے درمیان اختلافات ہونا ایک عام سی بات ہے، دونوں کے درمیان جھگڑا کسی معقول وجہ سے ہو تو اختلاف ہونا کوئی بڑی بات نہیں لیکن معمولی سی بات پر بات طلاق تک پہنچ جانا باعث تشویش ہے۔

ایک ایسا ہی انوکھا واقعہ مصر میں پیش آیا جہاں مقامی عدالت میں ایک بیوی نے شوہر کیخلاف خلع کا مقدمہ اس لیے دائر کردیا کہ حمل کے ایام میں اس کا شوہر اس کے کھانے کیلیے مٹی نہیں لاکر دے رہا۔

اس حوالے سے مقدمے کے وکیل نے نہیٰ الجندی نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کو بتایا کہ اس کیس میں ان کا مؤکل ایک ویٹرنری ڈاکٹر ہے، وہ شادی کے بعد اپنی اہلیہ کی جانب سے "مٹی” خریدنے کی فرمائش سمیت کئی دیگر عجیب وغریب عادتوں پر حیران رہ گیا۔

بیوی نے اس سے بار بار کھانے کے لیے مٹی مانگی جس پر شوہر اور اس کے خاندان کے دیگر افراد بھی حیران تھے۔ اس معاملے پر تحقیق کی گئی تو اسے معلوم ہوا کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو نایاب صورتوں میں مٹی کھاتے ہیں۔

بیوی کے حاملہ ہونے کے بعد اس کی خاص قسم کی "مٹی” کھانے کی طلب بڑھ گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا شوہر بیرون ملک سے متعدد بار آن لائن وہ مٹی منگوا چکا تھا۔

مٹی کی قیمت میں اضافے اور مالی ذمہ داریوں کے سبب شوہر نے بیوی کے لیے "مٹی” نہ خریدنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اسے ملک سے باہر منگوانے میں ہزاروں مصری پاؤنڈز خرچ ہو رہے تھے۔

اس نے بیوی کو بھی سمجھایا کہ مٹی اس کی ضروریات کی بنیادی چیزوں میں سے نہیں ہے مگر بیوی نے اس کی بات نہ مانی اور طلاق لینے کے لیے عدالت پہنچ گئی۔

میاں بیوی کے درمیان اختلافات کے بعد خاتون نے غصے میں آکر حمل کے دوران ہی شوہر کا گھر چھوڑ دیا اور خلع کا مقدمہ دائر کردیا۔

ایڈووکیٹ نہیٰ الجندی نے بتایا کہ بیوی نے گھر چھوڑنے کے بعد حمل کے دورانیے کے اخراجات کی درخواست کے لیے ایک مقدمہ بھی دائر کیا، جس میں 9ہزار مصری پاؤنڈ مالیت کی مٹی” کی خریداری کی مد میں رقم کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

وکیل نے بتایا کہ شوہر نے "مٹی” کے اخراجات کے لیے بیوی کے دعوؤں کے خلاف اپیل دائر کی جس میں اس نے مؤقف اختیار کیا کہ مٹی کھانے، پینے، لباس اور علاج کی بنیادی ضروریات میں شامل نہیں ہے۔ جس پر عدالت نے بیوی کی طرف سے مٹی کی خریداری کی مد میں رقم فراہم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/WLNkBDd

No comments