اسرائیل کا حزب اللّٰہ کے ایک اور مرکزی رہنما کو شہید کرنے کا دعویٰ
تل ابیب : اسرائیل فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین اور قائم مقام سربراہ ہاشمی صفی الدین کو بھی شہید کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ایک اسرائیلی حملے میں لبنانی مزاحمتی گروپ حزب اللہ رہنما کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ہاشمی صفی الدین کی شہادت ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق ہاشمی صفی الدین کو تین ہفتے قبل بیروت پر ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا، ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کے کزن ہیں۔
اس حوالے سے حزب اللہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ یاد رہے کہ لبنان پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید شہریوں کی تعداد 2 ہزار 530 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں جھڑپوں کے ایک سال بعد بھی لبنان میں حزب اللہ کیخلاف مسلسل جارحانہ کارروائیاں کر رہا ہے جو مشرق وسطیٰ کی سب سے طاقتور مسلح تنظیموں میں شمار ہوتی ہے۔
ہاشمی صفی الدین گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیل کے خلاف کارروئیوں میں حزب اللہ کی جانب سے اہم کردار ادا کر رہے تھے، وہ جنازوں اور دیگر تقریبات میں خطاب کرتے ہوئے حسن نصراللہ کی نمائندگی کر رہے تھے جن تقریبات میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر وہ شرکت نہیں کر سکتے تھے۔
اسرائیل کی جانب سے صفی الدین کی موت کی تصدیق ایسے وقت میں ہوئی جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد مغویان کی رہائی کو یقینی بنائیں اور غزہ میں جنگ کو ختم کریں۔
دوسری جانب نیتن یاہو واضح کرچکے ہیں کہ یحییٰ سنوار اور دیگر حماس رہنماؤں اور حزب اللہ کمانڈرز کی شہادت کے باوجود یہ جنگ ختم نہیں ہوگی۔
دوسری جانب حزب اللہ نے بھی اسرائیل کے ساتھ جنگ جاری رہنے تک مذاکرات کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
حزب اللہ کے میڈیا ونگ کے سربراہ محمد عفیف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نیتن یاہو کے گھر کو نشانہ بنانے کی مکمل ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/HZPJIxV
No comments