Breaking News

نوبل انعام یافتہ ’توشییوکی‘ فلسطینی بچوں کے ذکر پر آبدیدہ ہوگئے، ویڈیو وائرل

ٹوکیو : نوبل پرائز حاصل کرنے والی جاپانی شخصیت توشییوکی غزہ جنگ کے متاثرین کا ذکر کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم پر آبدیدہ ہوگئے۔

رواں سال 2024 میں امن کے شعبے میں نوبل انعام جاپانی تنظیم نیہون ہیڈانکیو کی جانب سے اینٹی نیوکلیئر مہم چلانے والی معروف شخصیت توشییوکی ممکی نے حاصل کیا۔

اپنے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے نوبل پرائز کے حقدار قرار پانے والے توشییوکی ممکی غزہ جنگ میں اسرائیلی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور بے اختیار ان کی انکھیں پُرنم ہوگئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اصولاً الفریڈ نوبل کا یہ انعام غزہ کی پٹی میں جنگ کے متاثرین کیلئے سماجی کام کرنے والوں کو ملنا چاہیے تھا۔

انہوں اشک بار آنکھوں سے کہا کہ میں حیران ہوں کہ غزہ اور اسرائیل میں جنگ بندی کے لیے کام کرنے والوں کے بجائے یہ ایوارڈ مجھے دیا گیا جب کہ اس کے حقدار وہ تھے۔

نوبل امن ایوارڈ پانے والے توشییوکی کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچوں کی خون آلود تصاویر دیکھ کر جاپان کے 80 سال پرانے منظر کی یادیں تازہ ہوگئیں، جب ایٹمی حملے میں بچوں سے ان کے والدین کو چھین لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ میں بھی آج وہی ہو رہا ہے جو جاپان میں ایٹمی دھماکے کے بعد ہوا تھا، وہاں اسرائیل کے مظالم کے نتیجے میں معصوم بچے جان سے جا رہے اور یتیم ہو رہے ہیں، غزہ والوں کو یہ جنگ جیتنا ہوگی۔

توشییوکی کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی خواب میں بھی نہ سوچا تھا کہ امن کا نوبال انعام لیے لیے نیہون ہیڈانکیو کو منتخب کیا جائے گا۔ میرا خیال تھا کہ غزہ میں امن کے لیے سخت جدوجہد کرنے والے اس کے مستحق ہوں گے۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/hrI4Djg

No comments