امریکا کی اسرائیل کو فوجی امداد روکنے کی دھمکی
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں تاحال ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، مظلوم فلسطینی پناہ گاہوں میں بھی محفوظ نہیں، جبکہ بدترین غذائی قلت کا سامنا ہے۔ ایسی صورتحال میں امریکا نے غزہ میں امداد کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے اسرائیل کو 30 روز کا وقت دے دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو خط میں غزہ میں امداد کی صورتحال بہتر نہ بنانے پر امریکی فوجی امداد روکنے کی دھمکی دیدی۔
اسرائیلی وزیر دفاع کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ امریکا کو غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر شدید تشویش ہے، غزہ کی انسانی صورتحال میں بہتری کیلئے اسرائیلی حکومت فوری اقدامات کرے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کی فوجی امداد کی تعطلی سے بچنے کیلئے اسرائیل غزہ میں انسانی امدادی صورتحال کو 30 روز میں بہتر کرے۔
دوسری جانب امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے صدر جوبائیڈن سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار نہ فراہم کریں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں سینیٹربرنی سینڈرز کہا کہ کانگریس میں اسرائیل کو ہتھیار نہ دینے کی قرارداد پیش کروں گا۔
امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے،
سینڈرز کے یہ ریمارکس گزشتہ روز لیک ہونے والے ایک خط کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں اسرائیل کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ اگلے 30 دنوں میں غزہ میں انسانی صورت حال کو بہتر بنائے ورنہ امریکی ہتھیاروں کی پابندی کا خطرہ مول لے گا۔
اسرائیل حزب اللہ کے حملے روکنے میں ناکام، دفاعی کمپنیوں سے مدد مانگ لی
امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک خط پر مشترکہ دستخط کیے ہیں جس میں غزہ میں انسانی حالات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/zEmKo85
No comments