اغوا کار نے 4 سالہ بچے کا مذہب پوچھ کر اسے چھوڑ دیا
ایک عجیب و غریب واقعے میں اغوا کار نے بچے کا مذہب پوچھ کر اسے چھوڑدیا، پولیس نے اغواکار کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔
نئی دہلی پولیس نے بتایا تکہ گزشتہ ہفتے ایک 46 سالہ خاتون کو ریڈ فورٹ، کے قریب سے گرفتار کیا گیا ہے، اس نے فٹ پاتھ سے 4 سالہ بچے کو اغوا کیا تھا، تاہم اسی دن یہ جب خاتون کو یہ معلوم ہوا پکہ بچہ مختلف مذہب سے تعلق رکھتا ہے تو اسے چھوڑ دیا۔
بچے کے اغوا کے دوسرے دن اسے ڈھونڈا گیا تھا، ڈپٹی کمشنر اپولیس راجا بناتھیا نے بتایا کہ رچنا دیوی، جو مشرقی دہلی کے کرشنا نگر کی رہنے والی ہے اسے 12 نومبر کو اسکے گھر سے حراست میں لیا گیا۔
7 نومبر ایک بچے کے اغوا کی اطلاع ملی تھی، بچے کی ماں جس کا نام رخسانہ ہے اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ فٹ پاتھ پر کھڑی تھی، وہ قریب موجود عوامی بیت الخلا گئی واپس آنے پر دیکھا بچہ جگہ پر موجود نہیں ہے۔
تقریباً 400 سی سی ٹی وی کا جائزہ لینے کے بعد پولیس نے دیکھا کہ بچے کی اغوا کار خاتون علاقے میں گھوم رہی تھی اور اس نے وہاں یہ واردات انجام دی۔
سی سی ٹی وی سے پتا چلتا ہے کہ بچہ خاتون کے ساتھ رکشے میں بیٹھا ہوا ہے، پولیس نے رکشہ ڈرائیور سے پوچھ گوچھ کی تو پتا چلا خاتون نے بچے کو سیلم پور چوک پر چھوڑا تھا۔
خاتون کی شناخت کے بعد 12 نومبر کو اسے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا، خاتون نے پولیس کو بتایا اس کی دو بیٹیاں ہیں وہ بیٹے کی خواہشمند ہے لیکن ماں نہیں بن سکتی اسی لیے لڑکے کو اغوا کیا۔
جب اسے محسوس ہوا بچہ اس کے مذہب سے تعلق نہیں رکھتا ہے تو اسے شاستری پارک نئی دہلی میں چھوڑ دیا، بعد ازاں پولیس نے اسے بازیاب کیا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/l3gsWcz
No comments