Breaking News

کابل اسپتال میں‌ دھماکے، طالبان کی بدری فورس 313 کے سربراہ سمیت 25 جاں بحق

کابل میں ہونے والے حملے میں افغان  طالبان کے اہم کمانڈر حمد اللہ کے جاں بحق ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کابل کے ملٹری اسپتال میں آج صبح خودکش حملہ ہوا، جس میںطالبان رہنما حمد اللہ سمیت اب تک 25 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

امارات اسلامیہ کے ترجمان کے مطابق کابل میں واقع ملک کے سب سے بڑے فوجی اسپتال سردار محمد خان داؤد ملٹری اسپتال کے مرکزی دروازے پر یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکے ہوئے، جس کے فوری بعد شدید فائرنگ بھی ہوئی۔

مزید پڑھیں: قندھار میں نمازِ جمعہ کے دوران امام بارگاہ میں خودکش دھماکا ،32 افراد جاں بحق

یہ بھی پڑھیں: افغانستان، شادی ہال میں‌ دھماکا، دلہن سمیت متعدد ہلاکتوں‌ کی اطلاع

فائرنگ اور دھماکوں سے زخمی ہونے والوں کی تعداد 68 تھی جن میں سے 25 دوران علاج چل بسے۔ دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی تاہم عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکے کار میں موجودبارودی مواد کے ذریعے کئے گئے۔ اسپتال کی سیکیورٹی پر مامور طالبان رضاکاروں نے مسلح افراد کے داخلے کی کوشش بھی ناکام بنائی۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی کہ سردار داؤدخان اسپتال پر داعش نےحملہ کیا، جس میں خواتین بچوں سمیت7 افرادجاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں داعش کے پانچ حملہ آور بھی مارے گئے۔

ذبیح اللہ مجابد نے بتایا کہ حملے میں 3 افغان طالبان بھی جاں بحق ہوئے۔ ایک اور طالبان رہنما مولوی یحیٰ نے کمانڈر مولوی حمد اللہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایاکہ مولوی حمد اللہ  طالبان کی بدری 313 فورس کے سربراہ تھے۔

افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق بم دھماکے کا نشانہ بننے والے رہنما پندرہ اگست کو کابل میں کنٹرول سنبھالنے کے بعد صدارتی محل میں داخل ہونے والے پہلی شخصیت تھے جنہوں نے اشرف غنی کے صدارتی محل سے پہلی بار انٹرویو بھی دیا تھا۔

سردارمحمد داؤد خان اسپتال 400 بستروں پر مشتمل افغانستان کا بڑا فوجی اسپتال ہے، جسے 2011 اور 2017 میں بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

The post کابل اسپتال میں‌ دھماکے، طالبان کی بدری فورس 313 کے سربراہ سمیت 25 جاں بحق appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.



from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/2ZLJ9JI

No comments