صومالیہ میں سرکاری تقریب میں دھماکا، 13 افراد ہلاک
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں سرکاری تقریب کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق موغادیشو میں ایک ریسٹورینٹ کے اندر سرکاری تقریب جاری تھی، تقریب میں سیاست دانوں اور سرکاری ملازمین شریک تھے۔
پولیس کے مطابق خودکش بمبار نے بارودی مواد کے ساتھ ریستورینٹ کے صدر دروازے سے اندر آنے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے اسے روک لیا جس پر اس نے خود کو وہیں اڑا دیا۔
خودکش بم دھماکے میں ہلاک اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ زخمیوں میں سے 3 افراد کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔
خودکش دھماکے کی ذمہ داری داعش کی ایک شاخ ہونے کا دعویٰ کرنے والی شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی۔ الشباب نے ملک کے کئی نواحی علاقوں میں قبضہ کر کے اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
صومالیہ میں رواں ماہ ہی الیکشن ہونے والے ہیں تاہم اس سے قبل ہی ملک میں امن و امان کی حالت مزید مخدوش ہوگئی ہے اور خودکش حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
2019 میں دارالحکومت موغادیشو میں بارود سے بھرے ٹرک کے ذریعے دھماکا کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 90 افراد ہلکا اور کئی زخی ہوگئے تھے۔
بم دھماکا مصروف ترین علاقے میں کیا گیا تھا جس کے نتیجے ہلکاتیں زیادہ ہوئی تھیں۔ دھماکا شہر کی مصروف شاہراہ پر سیکیورٹی چیک پوائنٹ کے قریب ہوا جہاں ٹریفک کا بے انتہا رش موجود تھا، دھماکے کے نتیجے میں وہاں موجود درجنوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
سرکاری ترجمان نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ دھماکا موغادیشو میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر کیا گیا جبکہ ہلاکتوں اور زخمیوں میں زیادہ تعداد طلبہ کی ہے جو یونیورسٹی کے لیے وہاں سے گزر رہے تھے۔
دھماکے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے بھی قبول نہیں کی تھی۔
from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/I7XQTDK
No comments