Breaking News

کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 4 افراد کو گولیاں مار دی گئیں

کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں دو گھنٹوں کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر چار افراد کو گولیاں مار دی گئیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ کے چار واقعات پیش آئے جس کے نتیجے میں 4 شہری زخمی ہوگئے۔

سائٹ ایریا میں اسٹریٹ کرائم کی واردات کے دوران ڈاکوؤں نے شہری کو دو گولیاں ماریں اور فرار ہوگئے۔

ادھر نیو کراچی صبا سنیما کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا گیا، گلشن اقبال بلاک 5 میں بھی ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر ایک شخص کو گولی مار دی گئی۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق منگھوپیر میں 55 سالہ شہری کو گولیاں مار کر زخمی کیا گیا، زخمی شہری کی شناخت ذیشان کے نام سے ہوئی، تمام وارداتوں میں ملزمان شہریوں نے نقدی اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈکیتی مزاحمت کے دوران زخمی ہونے والے شہریوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال میں منتقل کردیا گیا۔

ایس ایس پی کیماڑی کا کہنا ہے کہ سائٹ ایریا میں زخمی حالت میں گرفتار ملزم دوران علاج دم توڑ گیا، ملزم کو پولیس مقابلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں اسٹریٹ کرائم سے نمٹنے کیلیے سخت فیصلے

اس سے قبل اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی غلام بنی میمن کو شہر میں ماضی کے جرائم کی مکمل لسٹ پیش کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ 2017 سے 2021 تک 11 ہزار ایک سو 21 ملزمان کے چالان ہوئے، 3  ہزار 872 ملزمان تاحال جیل میں ہیں جب کہ 7 ہزار 249 ملزمان ضمانت پر ہیں۔ اجلاس میں ضمانت پر رہا ملزمان کا لائف اسٹائل اور ذریعہ معاش چیک کرنے ہدایت کی گئی۔

اجلاس میں احکامات دیے گئے کہ کوئی بھی واقعہ رونما ہونے کے بعد ملزمان کی فوری شناخت کرنا ہوگی، علاقہ ایس ایچ او جتنے جرم ہوں گے اتنی سی سی ٹی ویز جمع کرے گا، حاصل کردہ سی سی ٹی کو فرانزک کرا کر پیس آف ایوڈنس بنایا جائے گا، ایس ایچ او کی ہفتہ وار اور ماہانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، نااہل ایس ایچ او کو صرف معطل ہی نہیں بلکہ سزا بھی دی جائے گی۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی نے سیکٹریٹری ہیلتھ 100 ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم مانگی۔ ڈاکٹرز کے ساتھ 2 افراد پر مشتمل پیرا میڈیکل اسٹاف بھی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد ملزمان کا میڈیکل کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔



from پاکستان – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/I94WEpx

No comments