حجاب پر پابندی برقرار، اسد الدین اور محبوبہ مفتی کا سخت ردعمل
بھارتی رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور مقبوضہ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حجاب پر پابندی کے متنازع فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کر دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسد الدین اویسی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اکثریت عدالت عالیہ کے فیصلے سے متفق نہیں، ہائی کورٹ کے فیصلے سے اختلاف کرنا حق ہے، امید ہے درخواست فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مذہبی تنظیمیں بھی اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
#NoSpin | "I strongly disagree with the judgement given by the honourable High Court of Karnataka," says Asaduddin Owaisi (@asadowaisi), MP and president, AIMIM, on today's #HijabVerdict. pic.twitter.com/1cwIcUkOZp
— NDTV Videos (@ndtvvideos) March 15, 2022
محبوبہ مفتی نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے کی باتیں کرنے کے ساتھ ان کے انتخاب کے حق سے انکار کیا جا رہا ہے، یہ صرف مذہب کا معاملہ نہیں بلکہ آزادی انتخاب کا معاملہ بھی ہے۔
Karnataka HC’s decision to uphold the Hijab ban is deeply disappointing. On one hand we talk about empowering women yet we are denying them the right to a simple choice. Its isn’t just about religion but the freedom to choose.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 15, 2022
خیال رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ برقرار رکھنے کا متنازع فیصلہ سنا دیا ہے۔ حجاب پر پابندی کی پانچ درخواستوں پر سماعت کی گئی جو مسلمان طالبات کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔
عدالت عالیہ نے حجاب پر پابندی کے خلاف تمام درخواستیں خارج کر دیں۔ عدالت نے تشریح کی کہ اسلام میں خواتین کا حجاب پہننا لازمی نہیں لہٰذا تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی برقرار رہے گی۔
from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/UMeZrgu
No comments