’دونوں ہاتھوں سے معاہدہ قبول‘ یورپی ملک کا روس کو پیغام
سربیا کے صدر نے کہا ہے کہ نومبر میں معاہدہ ختم کرنے پر افسوس اب روسی گیس کے معاہدے پر دونوں ہاتھوں سے دستخط کریں گے۔
سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے کہا ہے کہ انہیں نومبر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی طرف سے پیش کردہ گیس معاہدے کو ختم کرنے کے اپنے فیصلے پر افسوس ہے لیکن اب وہ ایسے معاہدے پر دونوں ہاتھوں سے دستخط کرینگے۔
ایک مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سربیا کے صدر نے کہا کہ اس وقت روس کی طرف سے پیش کردہ 400 ڈالر فی ہزار کیوبک میٹر گیس کی قیمت انہیں اس وقت سربیا کیلیے اچھی نہیں لگتی تھی۔لیکن خطے میں گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں سربیا کے حکام کو اپنی توانائی کی پالیسی پر نظرثانی پر مجبور کررہی ہیں۔ ہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ بات چیت کے دوران 400 ڈالر فی ایک ہزار مکعب میٹر کی گیس کی قیمت طے نہیں کرنا چاہتے تھے۔
واضح رہے کہ ان کا یہ تبدیل موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب یورپ حالیہ مہینوں سے توانائی کے بحران سے دوچار ہے۔
نومبر میں سربیا نے روسی ریاست کے زیرکنٹرول توانائی کی بڑی کمپنی جی اے زید پی آر او ایم کے ساتھ ایک عارضی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ یہ معاہدہ جو 31 مئی کو ختم ہونا ہے سربیا 270 ڈٓالر فی ہزار کیوبک میٹر کی قیمت پر ایندھن خریدتا ہے۔
سربیا حکام نے اس سے قبل روسی گیس کی سپلائی کیلیے ایک نئے معاہدے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کی مدت 10 سال تک متوقع ہے۔
گزشتہ ہفتے یورپ میں گیس کی قیمتوں نے تمام ریکارڈ توڑ دیے جس نے 3900 ڈالر فی ہزار مکعب میٹر یا گھریلو لحاظ سے تقریباْ 374 ڈالر فی میگا واٹ تک بڑھ گئے ہیں۔ برینٹ کی قیمتیں بھی 2008 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح 139 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہیں۔
جب سے مغربی اتحادیوں نے یوکرین میں ماسکو کے فوجی حملے کی وجہ سے روسی تیل کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی دھمکی دی ہے تب سے مغربی ممالک میں توانائی کا بحران بڑھ رہا ہے۔
from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/NGLf9hF
No comments