”موجودہ حکومت آئی ایم ایف کے آگے لیٹ گئی“
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے آگے لیٹ گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پروگرام ”پاور پلے“ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ مراسلے میں بالکل دھمکیاں دی گئی تھیں، مراسلے میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور یورپی یونین میں آئیسولیٹ کریں گے، امریکا ہماری معیشت متاثر کر سکتا ہے اس میں کوئی شک وشبہ نہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ میٹنگ وقت پر طے کرلی تھیں جن میں جانا تھا۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہمارے ساتھ آئی ایم ایف کا رویہ جارحانہ ہوتا تھا، بجلی ٹیرف اور اسٹیٹ بینک خود مختاری پر میں نے اسٹینڈ لے لیا تھا، ہم نے جب آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے تو ان کا رویہ سرد تھا، اسٹیٹ بینک خودمختاری پر کئی شقوں میں سالمیت کا مسئلہ آ رہا تھا، سبسڈی کے معاملے پر آئی ایم ایف کو کہا کہ یہ ہماری اپنی مرضی ہے، آئی ایم ایف نے ہمیں کہا کہ سبسڈی کیسے دے رہے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو کہا کہ قسط کا معاہدہ دسمبر 2022 تک ہے، آئی ایم ایف کو کہا کہ سبسڈی پر آئندہ مذاکرات میں بات کریں گے، یہ لوگ تو آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئےہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے موجودہ حکومت کولالی پاپ دیا گیا ہے، سبسڈی رول بیک کرنے کے لیے یہ لوگ آئی ایم ایف سامنے لیٹ گئےہیں، آئی ایم ایف نےشہبازحکومت کوکہااقدامات کےبعداگلی قسط ملےگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے اپنے قرضے کی قسط کو اقدامات سے مشروط کر دیا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلے بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھائیں پھر قسط ملےگی، آئی ایم ایف آئندہ بجٹ میں ان سے اپنی مزید شرائط بھی منوائے گا، آئی ایم ایف اب پراویڈنٹ فنڈ پرٹیکس بھی لگوائےگا، اب ٹیکس سلیب کم کی جائےگی جس سے عوام پر بوجھ پڑے گا۔
from پاکستان – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/zHYK7LV
No comments