کسی کو بھی ہمارے تیل وگیس کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار نہیں، روسی صدر کا انتباہ
ماسکو: روسی صدر نے مغربی ممالک پر واضح کیا ہے کہ ہم اپنے گیس اور تیل کی قیمتوں کا فیصلہ کرنے میں خودمختار ہیں، کسی دباؤ کا خاطر میں نہیں لائینگے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں روسی صدر نے کہا کہ روس کے گیس اور تیل کی قیمت کا فیصلہ ماسکو نے کیا ہے اور کرتا رہے گا، مجھے بعض دوستوں اور ساتھیوں کے غیرمنطقی فیصلوں پر تعجب ہوا، واضح کردوں کہ مغربی ممالک کی جانب سے روس کے تیل کی قیمت پر حد مقرر کرنے کو خاطر میں نہیں لائے گا۔
روسی صدر نے کہا کہ روس پر مغربی پابندیاں توانائی کی مارکیٹ کو متاثر نہیں کرسکتیں، بلکہ ایسے ناقابل تلافی اقدامات کا خمیازہ خود یورپی ممالک کو ہی بھگتنا پڑے گا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ مغربی ممالک نے یہ فیصلہ یوکرین میں ماسکو کے خصوصی آپریشن کو متاثر کرنے کے لئے کیا ہے، تاہم اس کا کوئی نتیجہ نکل نہیں سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کے لیے یوکرین متحرک، مشروط امن مذاکرات کی پیشکش، مودی کو بھی فون
آزاد صحافی لوک ریوٹ نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مغربی ممالک کی پابندیوں نے سب سے زیادہ یورپی معیشتوں کو متاثر کیا، جس کے اثرات اب واضح نظر ۤآرہے ہیں، یورپی ممالک نے روس کے تیل اور گیس پر پابندی لگا کر خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے اور ایندھن کی قلت کم کرنے کے لئے ان ممالک کے پاس دوسرا آپشن نہیں ہے۔
لوک ریوٹ نے کہا ہے کہ یورپی ممالک کے معاشی حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، زندگی کے اخراجات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور یورپی عہدیداروں کے پاس اپنے شہریوں سے کچھ کہنے کے لئے بچا نہیں ہے۔
ادھر قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمیتری میدویدف نے مطالبہ کیا ہے کہ دنیا کو روس کی سلامتی کے لئے ضروری ضمانت فراہم کرنا ہوگی، اگر یہ ضمانت فراہم نہ ہوئی تو ان کے بقول دنیا ہمیشہ تیسری جنگ عظیم اور ایٹمی تباہی کے دہانے پر کھڑی رہے گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکا اور یورپ نے گذشتہ چند مہینے سے عالمی سطح پر تیل اور گیس کی قیمت اور حد مقرر کرنے کی اپنی کوششوں میں اضافہ کردیا ہے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/gOQMbqp
No comments