فوجی بغاوت کی ناکامی نے پوتن اقتدار میں حقیقی دراڑیں ظاہر کردیں امریکہ
امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے کہا ہے کہ روس کے بحران میں کریملن کے خلاف کرائے کے مسلح گروپ کی ناکام بغاوت نے صدر ولادی میر پوتین کے اقتدار میں ’’حقیقی دراڑیں‘‘ ظاہر کردی ہیں۔
بلینکن نے سی بی ایس نیوز کے ٹاک شو ‘فیس دا نیشن’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نجی واگنر گروپ اور اس کے رہنما ایوگینی پریگوزن کی اختتام ہفتہ پر برپا کردہ بغاوت ’’پوتن کے اقتدار واختیار کو براہ راست چیلنج’ کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس بحران سے گہرے سوالات جنم لیتے ہیں، یہ حقیقی دراڑوں کو ظاہر کرتا ہے‘‘۔یہ بیان امریکا کی جانب سے روس میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں پہلا عوامی ردعمل ہے۔ وہ گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران میں بغاوت پر یورپی اتحادیوں کے ساتھ مشاورت میں مصروف تھا۔
بلینکن نے اتوار کے روز متعدد ٹاک شوز میں حصہ لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ بحران کے کریملن یا یوکرین کی جنگ پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں قیاس آرائی کرنا قبل از وقت ہوگا۔
لیکن انھوں نے مختصر دورانیے کی بغاوت کو واقعات کا ایک "غیر معمولی” سلسلہ قرار دیا، جس میں پوتین کا ایک قریبی اتحادی تیزی سے روسی رہ نما کے خلاف ہو گیا اور کریملن میں طاقت کے مرکز کو خطرے میں ڈال دیا حالانکہ اس شخص نے یوکرین میں جنگ کی سب سے وحشیانہ لڑائی کے لیے اپنے نجی کرائے کے فوجیوں کو بھیجا تھا۔
بلینکن نے اے بی سی نیوز کے پروگرام ‘دیس ویک’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 16 ماہ قبل روسی افواج پورے یوکرین پر قبضہ کرنے کی دھمکی دے رہی تھیں لیکن اب اس ہفتے کے آخر میں انھیں روس کے دارالحکومت ماسکو کا دفاع پوتین کے اپنے بنائے ہوئے کرائے کے فوجیوں سے کرنا پڑا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس پورے واقعے میں پریگوزن نے خود یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت کے احاطے کے بارے میں گہرے سوالات اٹھائے ہیں جبکہ یوکرین یا نیٹو نے روس کے لیے کوئی خطرہ پیدا نہیں کیا، جو پوتین کے بیانیے کا حصہ ہے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/oSPBazb
No comments