اسرائیلی نوجوان اپنی حکومت پر برہم، ملک چھوڑنے پر غور
اسرائیل کے اکثر نوجوان اپنی حکومت اور ریاستی اداروں کی پالیسی پر شدید برہم ہیں اور اس بات مایوس نوجوان نسل ملک چھوڑنے پر بھی آمادہ ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل میں شائع ہونے والی ایک نئی تعلیمی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی نوجوانوں اور ریاست کے اداروں کے درمیان اعتماد کا سنگین بحران پیدا ہوگیا ہے۔
اعتماد کا فقدان اس قدر بڑھ گیا ہے کہ نوجوانوں کی اکثریت اور52 فیصد نوجوان اسرائیل سے ہجرت کرنے پر غور کر رہے ہیں، ملک کے اندر بگاڑ بڑھ گیا ہے اور عوام میں بھی عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہا ہے۔
مذکورہ تحقیق تل ابیب اور جافا میں ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ای آر آئی) کی طرف سے کی گئی تھی۔ یہ ادارہ مختلف سرکاری وزارتوں کو اپنی خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس تحقیق میں نوجوانوں کی آبادی اور ریاست کے درمیان تعلقات کا اندازہ لگانے کی کوشش کی گئی۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق ۵۲؍ فیصد نوجوان محسوس کرتے ہیں کہ ریاست امتیازی سلوک کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور42 فیصد محسوس کرتے ہیں کہ وہ مشکلات کا سامنا کرنے میں اکیلے ہیں۔62 فیصد نے کہا کہ وہ اپنی نسل کو بدقسمت سمجھتے ہیں۔
اس سلسلے میں ’’راشے فنڈ‘‘ کی ڈپٹی پروگرام ڈائریکٹر یائیل بیلا ایونی نے کہا کہ یہ نتائج بتاتے ہیں کہ مرکزی علاقے (تل ابیب اور اطراف) اور دیہی علاقوں کے درمیان معیار زندگی میں اب بھی ایک وسیع فرق موجود ہے۔ اس حقیقت کو بدلنے کے لئے حکومت کو گہرا مطالعہ کرنے کے ساتھ ساتھ نئے اور جرأت مندانہ فیصلے کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
’جینڈر‘ فنڈ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ناما میران نے کہا کہ یہ نتائج نوجوانوں کی طرف سے ایک زبردست فریاد ہیں،یہ نتائج حکام کو نیند سے بیدار کرنے کیلئے کافی ہیں۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/3R460Up
No comments