20ہاتھوں والی عجیب و غریب سمندری مخلوق دریافت
سمندری دنیا میں اللہ پاک کی عجیب وغریب مخلوق پنہاں ہیں، جنہیں شمار کرنا کسی کے بس کی بات نہیں، سائنسدان اکثر سمندروں میں کی جانے والے تحقیق میں نت نئے انکشافات کرتے ہیں جنہیں د یکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔
کچھ ایسی ہی دریافت انٹارکٹیکا کے سمندر میں کی گئی ہے، تین سائنسدان سمندری تہہ میں موجود زندگی پر تحقیق کررہے تھے، سائنسدانوں کا گہرے سمندر میں ایسے جاندار سے سامنا ہوا جس کی ماہیئت اور بناوٹ نے انہیں حیران کردیا۔
سائنسدانوں نے 20 بازوؤں والی ایک ایسی جاندار مخلوق دیکھی جسے سمندری مخلوق کی خوفناک اور نئی قسم کی دریافت کہا جارہا ہے۔
انٹارکٹک اسٹرابیری فیدر اسٹار کے نام سے موسوم یہ مخلوق دیکھنے میں جیلی فش کی طرح نظر آتی ہے لیکن اس کے جسم پر موجود نشانات اسٹرابیری سے مشابہت رکھتے ہیں۔ یہ دریافت ان تینوں سائنسدانوں کی 16 سال کی محنت کا ثمر ہے۔
اس کے جسم میں موجود ہاتھ پروں کی طرح ہوتے ہیں جن میں سے کچھ چھوٹے اور کچھ سائز میں بڑے ہوتے ہیں تاروں کے گچھے کی طرح دکھائی دینے والے پنجے جو اسے اپنا شاکر پکڑنے میں مدد دیتے ہیں۔
انٹارکٹک اسٹرابیری فیدر اسٹار سمندر کی سطح سے 215 فٹ سے 3,840 فٹ نیچے پائی گئی تھی اور خاص طور پر اس کے بہت سارے ہاتھ اس کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی میں سان ڈیاگو سے تعلق رکھنے والے سمندری حیاتیات کے پروفیسر گریگ راؤس کا کہنا ہے کہ یہ مخلوق آٹھ انچ تک لمبی ہو سکتی ہے، اور اپنے لمبے ‘ہتھیاروں’ کا استعمال اپنی نقل و حرکت کے لیے کرتی ہے، میں حیران ہوں کہ سمندر کی تہہ میں آکر اور کیا کیا ہے؟
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/uHhgDMN
No comments