ایران میں حجاب سے متعلق نیا قانون منظور
ایرانی پارلیمنٹ نے حجاب بل کی منظوری دے دی ہے جس کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں دی جائیں گی۔
ایران کی پارلیمنٹ نے ایک نیا "حجاب اور عفت” بل منظور کیا ہے جس میں ملک کے لازمی لباس کوڈ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں، خاص طور پر خواتین کے لیے سزا مقرر کی گئی ہے۔
بدھ کے روز، قانون سازوں نے آزمائشی بنیادوں پر قانون سازی کی تین سال کی مدت کی منظوری دی، جس کے حق میں 152 ووٹ اور مخالفت میں 34 جب کہ 9 ارکان نے حصہ نہیں لیا۔
گارڈین کونسل، علما اور قانونی ماہرین پر مشتمل ایک طاقتور نگران ادارہ کو اس بل کو لاگو کرنے سے پہلے منظور کرنے کی ضرورت ہوگی۔
اس وقت، قانون سازوں نے آئین کے ایک آرٹیکل پر زور دیا جو "تجرباتی” نفاذ کے لیے قانون سازی کی منظوری کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل کی اجازت دیتا ہے۔
قانون سازی نئے فریم ورک کی وضاحت کرتی ہے کہ کس طرح ایرانیوں، خاص طور پر خواتین کو ملک کے لازمی لباس کوڈ کے مطابق کرنے کی ضرورت ہے جو 1979 کے انقلاب کے فوراً بعد سے نافذ ہے۔
مقامی میڈیا میں جاری کردہ قانون سازی کے تازہ ترین ورژن کے مطابق خواتین کے لیے، ناقابل قبول ڈھانپنے کی تعریف "ظاہر کرنے یا تنگ لباس، یا ایسے لباس کے طور پر کی گئی ہے جو جسم کے کچھ حصوں کو گردن سے نیچے یا ٹخنوں سے اوپر یا بازوؤں کے اوپر دکھائے”۔
مردوں کے لیے، اس کی تعریف "ظاہر کرنے والے لباس کے طور پر کی گئی ہے جو جسم کے کچھ حصوں کو سینے سے نیچے یا ٹخنوں کے اوپر، یا کندھوں کو ظاہر کرتا ہے”۔
یہ ان لوگوں کے لیے نئی سزاؤں کا تعین بھی کرتا ہے جو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/V0QS8EP
No comments