باسمتی چاول کی برآمدی قیمت میں کمی کا امکان
نئی دہلی : بھارت میں کسانوں اور برآمد کنندگان کی شکایات کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے باسمتی چاول کی برآمدی قیمت میں کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بات متوقع ہے کہ بھارتی حکومت باسمتی چاول کی برآمدات کے لیے طے شدہ قیمت میں کمی کرسکتی ہے کیونکہ کسانوں اور برآمد کنندگان نے شکایت کی ہے کہ حکومتی اقدامات سے ان کی تجارت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے رواں سال اگست میں باسمتی چاول کی ترسیل پر 1200 ڈالر فی ٹن کم از کم برآمدی قیمت عائد کی تھی تاکہ انتخابات سے قبل چاول کی مقامی قیمتوں پر قابو پایا جاسکے۔
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ باسمتی چاول کی فلور پرائس یا کم از کم برآمدی قیمت کو 1200 ڈالر فی میٹرک ٹن سے کم کرکے 950 ڈالر فی میٹرک ٹن کرنے کا قوی امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نئی فصلوں کی آمد کے ساتھ ہی کم از کم برآمدی قیمت میں کٹوتی کی توقع کی جا رہی تھی لیکن حکومت نے 14 اکتوبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اسے اگلے نوٹس تک برقرار رکھے گی جس سے کسانوں اور برآمد کنندگان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تاہم بعد ازاں حکام نے کہا کہ وہ کم از کم برآمدی قیمت کا جائزہ لے رہے ہیں۔
انڈین رائس ایکسپورٹرز فیڈریشن کے صدر پریم گرگ نے کہا کہ کم از کم برآمدی قیمت 1200ڈالر فی ٹن کو کم کرنے کا فیصلہ کسانوں اور برآمد کنندگان دونوں کیلیے فائدہ مند ہوگا جس کی وجہ سے وہ نقصان اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کم از کم برآمدی قیمت نے تجارت کو اس قدر شدید نقصان پہنچایا کہ برآمد کنندگان نے کسانوں سے چاول خریدنا بند کر دیا۔ شمالی ریاست ہریانہ کے ایک سرکردہ برآمد کنندہ وجے سیٹیا نے کہا کہ اس فیصلے سے باسمتی چاول کی تجارت کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ ہندوستان اور پاکستان خصوصی طور پر خوشبودار باسمتی چاول پیدا کرتے ہیں۔ ہندوستان تقریباً 40 لاکھ ٹن باسمتی چاول ایران، عراق، یمن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ جیسے ممالک کو بھیجتا ہے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/d1U73Ew
No comments