غزہ کے اسپتال پر بمباری، ’ہم یاد رکھیں گے بائیڈن کہاں کھڑے تھے‘
امریکی کانگریس کی رکن راشدہ طلیب نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم یاد رکھیں گئے بائیڈن کہاں کھڑے تھے۔
راشدہ طلیب نے ٹوئٹ میں کہا کہ ایسے واقعات تب ہوتےہیں جب جنگ بندی سے انکار کرتے ہیں امریکی حکومت کوکشیدگی کوکم کرنےمیں مددکرنی چاہیے۔
انہوں نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات آنکھیں کھول دیتے ہیں یاد رکھیں گےبائیڈن کہاں کھڑےتھے۔
Israel just bombed the Baptist Hospital killing 500 Palestinians (doctors, children, patients) just like that. @POTUS this is what happens when you refuse to facilitate a ceasefire & help de-escalate.
Your war and destruction only approach has opened my eyes and many… https://t.co/mZYoifT7bj
— Rashida Tlaib (@RashidaTlaib) October 17, 2023
واضح رہے کہ امریکی صدر نے بدھ کے روز اسرائیل کا دورہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ان کی آمد سے قبل اسرائیل نے غزہ پر قیامت ڈھا دی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ اسپتال میں بڑی تعداد میں بے گھر شہری پناہ گزین تھے، شہادتوں کی تعداد 500 سے زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔
بمباری میں مریضوں کے ساتھ ڈاکٹرز اور اسٹاف بھی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے کے بعد اب بھی اسپتال میں آگ لگئی ہوئی ہے، اسپتالوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔
شمالی غزہ کے ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کے مطابق اسپتالوں پر بمباری جنگی جرم ہے، ہم زخمی بچوں، حاملہ ماؤں کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انسانی حقوق کے ایک سرکردہ فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ میں فلسطینی اسپتال پر اسرائیلی بمباری جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
فلسطینی شہری دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے الاہلی عرب اسپتال میں قتل عام کر دیا ہے اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے کیا اب بھی دنیا کو ثبوت چاہیے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/HMRXsIa
No comments