Breaking News

20 سال قبل گم ہونے والی لڑکی کے کیس میں حیران کن دریافت

سالوں قبل لاپتہ ہونے والی نوجوان لڑکی کی لاش کی باقیات تقریباً دو دہائیوں بعد مل گئی، یہ باقیات بدھ کے روز پولیس کوکھدائی کے دوران ملیں۔

امریکی ریاست فلوریڈا کے اورمنڈ بیچ کے علاقے میں ایک موبائل ہوم پارک میں لاش کی باقیات دریافت ہوئی ہیں۔ اس سے قبل جاسوسوں نے اندازہ لگایا تھا کہ آٹم میک کلور نامی 16 سالہ لڑکی کو قتل کر کے دفن کر دیا گیا تھا جس کی باقیات 20 سال بعد دریافت ہوئی ہیں۔

اورمنڈ بیچ میں واقع اپنی دادی کے گھر سے آٹم کے 10 مئی 2004 کو لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اس دوران لڑکی کی دادی کو اس کی طرف سے فون کالز اور خطوط موصول ہوئے کہ وہ ٹھیک ہے اور 18 سال کی ہونے کے بعد گھر واپس آجائے گی۔

اس وقت یہ خیال کیا گیا کہ نوعمر لڑکی ون ڈائیکسی نامی عورت کے ساتھ رہ رہی ہے جس کے ساتھ وہ کام کرتی ہے۔

عدالتی اہلکار مائیک چٹ ووڈ نے اس حوالے سے بتایا کہ اس کیس کی تفتیش جن مرد اور خواتین کو تفویض کی گئی تھی وہ یہی سمجھتے ہیں کہ یہ اتنا زیادہ پیچیدہ کیس نہیں تھا۔

آٹم اس خاتون کے ساتھ رہ رہی تھی جبکہ اس عورت کا بوائے فرینڈ، برائن کرسٹوفر ڈونلے جونیئر، جو اس وقت 31 سال کا تھا وہ بھی ان کے ساتھ ہی رہتا تھا اور ان کی رہائش موبائل ہوم پارک کے قریب تھی۔

ان دنوں نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ آٹم ان کے ساتھ مختصر وقت کے لیے تھی اور انھیں اس کے بعد اس کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔
تاہم 2018 میں ایک رہائشی نے دعویٰ کیا کہ ڈونلے اور اس کی گرل فرینڈ ایک نوعمر لڑکی کی موت کے ذمہ دار تھے اور اس شخص نے کچھ ثبوت بھی فراہم کیے تھے۔ تاہم 2022 میں ڈونلے کی موت واقع ہوگئی۔

جمعرات کو کھدائی کے دوران اس موبائل پارک کی جگہ سے لڑکی کے جسم کے تقریباً 99 فیصد باقیات برآمد کر لیے گئے ہیں۔

یونیورسٹی آف فلوریڈا کے میپلز سینٹر فار فارنزک میڈیسن کی ڈاکٹر لیرہ سوٹن کا کہنا ہے کہ اس طرح کے معاملات ہم وہی کرتے ہیں جو ہم کرتے آئے ہیں تاہم باضابطہ طور پر ان باقیات کی شناخت آٹم کے طور پر نہیں ہوئی ہے۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/FkqfPA8

No comments