Breaking News

امریکا اور اسرائیل میں لفظی جنگ شدید ہو گئی

نیتن یاہو کی پارٹی نے امریکا کو سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کوئی بنانا جمہوریہ نہیں۔

نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی نے امریکی سینیٹ کے رہنما کی جانب سے اسرائیل میں نئے انتخابات کرانے کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اتحادی "بنانا ریپبلک نہیں ہے”۔

لیکوڈ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سینیٹر شومر کے الفاظ کے برعکس، اسرائیلی عوام حماس پر مکمل فتح کی حمایت کرتے ہیں فلسطینی دہشت گرد ریاست کے قیام کے لیے کسی بھی بین الاقوامی حکم نامے کو مسترد کرتے ہیں، اور غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی واپسی کی مخالفت کرتے ہیں۔

امریکا نے اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کر دیں

سینیٹر شومر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اسرائیل کی منتخب حکومت کا احترام کریں گے اور اسے کمزور نہیں کریں گے

اسرائیل کے وزیر خزانہ نے بھی اس تنقید کی مذمت کی ہے۔ وزیرخزانہ سموٹریچ نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اسرائیلی جمہوریت کا احترام کرے گی۔

اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل امریکا کو کھو رہا ہے۔ اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹ کے رہنما شومر کے تبصرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ وزیر اعظم نیتن یاہو امریکا میں اسرائیل کے سب سے بڑے حامیوں کو کھو رہے ہیں۔

انہوں نے پیغام میں لکھا کہ نیتن یاہو جنگ جیتنے اور اسرائیل کی سلامتی کو برقرار رکھنے کی قومی کوششوں کو بھاری نقصان پہنچا رہا ہے وہ جان بوجھ کر کر رہا ہے۔

اس سے پہلے، شمر نے کہا کہ نیتن یاہو اب اسرائیل کی ضروریات کو پورا نہیں کرتے اور ملک کو نئے انتخابات کی ضرورت ہے۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/SfR0WhM

No comments