ڈھابہ مالک اور اس کے ملازمین نے بھارتی میجر اور جوانوں کی درگت بنادی
ڈھابے پر کھانے کے لیے آنے والے بھارتی آرمی میجر اور اس کے 16 جوانوں کی ٹیم کی وہاں موجود لوگوں نے درگت بنادی۔
بھارتی پنجاب میں منالی روپار روڈ پر ایک ڈھابے کے مالک اور بھارتی فوج کے میجر کے درمیان ادائیگی کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی۔ بات اس حد تک بڑھی کہ مالک اور اس کے ورکرز نے مبینہ طور پر میجر اور اسکے ساتھ جوانوں کو شدید زخمی کردیا۔
یہ واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب لداخ اسکاؤٹس کے میجر سچن سنگھ کنٹل اور ان کا دستہ لاہول میں منعقدہ اسنو میراتھن جیت کر ہماچل پردیش میں منالی کے قریب پالچن سے واپس آ رہے تھے۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ سپاہیوں کی ٹیم بھرت گڑھ کے قریب الپائن ڈھابہ پر رات کے تقریباً 9.15 بجے رات کا کھانا کھانے کے لیے رکی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں اور ڈھابہ کے مالک کے درمیان جھگڑا ہوا کیونکہ مالک نے یو پی آئی کے ذریعے ادائیگی قبول نہیں کی اور نقد ادائیگی پر اصرار کیا تھا۔
میجر اور ان کی ٹیم نے آن لائن موڈ کے ذریعے ادائیگی کا کہا جس کے بعد جھگڑا بڑھ گیا۔ مبینہ طور پر ڈھابہ مالک کا موقف تھا کہ آن لائن ادائیگی کے باعث اسے آرڈر پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
پولیس نے بتایا کہ میجر نے کیش ادا کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد تقریباً 30 سے 35 لوگوں کے ایک گروپ نے بھاتی افسر اور اس کے جوانوں پر حملہ کیا اور لاٹھیوں اور لوہے کی سلاخوں سے ان کی پٹائی کی۔
اس حملے میں میجر کے بازو اور سر پر چوٹیں آئی جس سے وہ بے ہوش ہو گیا جس کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے۔
کیرت پور صاحب کے ایس ایچ او نے بتایا کہ دو گرفتار ملزمان کی شناخت پنجاب کے راج پورہ کے رہنے والے رجنیش عرف ہمانشو اور اتر پردیش کے رہنے والے تنائے کے طور پرہوئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ڈھابہ مالک کئی دوسرے لوگوں کے ساتھ فرار ہے۔ ہم سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے دیگر ملزمان کی شناخت کر رہے ہیں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/RMSTZIv
No comments